وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 6 فیصد اضافے کی تجویز منظور کر لی ہے، جس کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب اپنی بجٹ تقریر میں بھی شامل کریں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق معاشی ٹیم کا وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 6 فیصد اضافے کی تجویز کو منظور کر لیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بجٹ تجاویز کی حتمی منظوری کابینہ کے اجلاس میں دی جائے گی، وفاقی وزیر خزانہ نے اس سے قبل سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے اور گریڈ ایک تا 16 کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی تجویز زیر غور لانے کے لیے پیش کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق مزدور کی کم از کم اجرت میں بھی اضافہ کیے جانے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے، ایڈہاک ریلیف الاؤنس بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کی تجویز ہے، گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین زیادہ ریلیف کے منتظر ہیں، گریڈ 17 سے 22 والوں کو بھی ریلیف دینے کی تجویز ہے۔
تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس سلیب میں بھی ردوبدل کر کے ٹیکس چھوٹ کی سالانہ حد 6 لاکھ روپے سے زیادہ کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے بجٹ کی منظوری دے دی ہے۔ جس کے مطابق سرکاری تنخواہوں میں 6 فیصید جبکہ پینشن میں 7 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔