ٹائمز آف انڈیا کا پاکستان کا اسرائیل کے خلاف ایٹمی حملے سے متعلق دعویٰ جھوٹا نکلا

ٹائمز آف انڈیا کا پاکستان کا اسرائیل کے خلاف ایٹمی حملے سے متعلق دعویٰ جھوٹا نکلا

ویب ڈیسک۔ بھارتی نشریاتی ادارے ٹائمز آف انڈیا کی ایک حالیہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کے سابق سینئر جنرل اور ایرانی قومی سلامتی کونسل کے رکن محسن رضائی نےایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان نے ایران کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اگر اسرائیل نے ایٹمی ہتھیار استعمال کیے تو پاکستان بھی اسرائیل پر جوابی ایٹمی حملہ کرے گا۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، محسن رضائی نے مبینہ طور پر کہا کہ پاکستان نے ہمیں بتایا ہے کہ اگر اسرائیل ایٹمی میزائل استعمال کرے گا تو ہم بھی اس پر ایٹمی حملہ کریں گے۔

رپورٹ میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان کی شاہین-III بیلسٹک میزائل، جس کی رینج 2,700 کلومیٹر ہے، اسرائیل کے کسی بھی علاقے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور یہ میزائل اس وقت پاکستان کے اسٹریٹجک کمانڈ کے تحت فعال تصور کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا، وقت اور نوعیت کا تعین افواج کرینگی، ایران

آزاد فیکٹ چیک کی تحقیق میں بھارتی میڈیا کا دعویٰ غلط قرار

اس خبر کے بعد آزاد فیکٹ چیک نے اس بیان کی حقیقت جاننے کے لیے ایرانی سرکاری ذرائع اور پریس ٹی وی کی اصل رپورٹ کا جائزہ لیا۔ تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ محسن رضائی نے اپنے انٹرویو میں کہیں بھی پاکستان، اسرائیل، یا کسی ایٹمی حملے کی بات نہیں کی۔

پریس ٹی وی کے مطابق، محسن رضائی نے اتوار کے روز ایرانی ریڈیو اور ٹیلی ویژن کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ فی الحال کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ہم زیادہ شدت سے کارروائی کریں، لیکن اہم بات یہ ہے کہ جنگ کو منظم انداز سے آگے بڑھایا جائے۔ خوش قسمتی سے، یہ جنگ دانشمندی سے چلائی جا رہی ہے اور سب اسے سمجھداری سے سنبھال رہے ہیں، تاکہ ایرانی قوم کو فیصلہ کن فتح حاصل ہو۔

یہ بھی پڑھیں: مودی کا دوغلا پن: ایرانی صدر کو فون ،حملوں کی مذمت سے گریز، امریکہ کا نام تک نہ لیا

یہ بیان صرف ایران کی اسرائیل کے خلاف فوجی کارروائیوں سے متعلق تھا، اور اس میں پاکستان یا کسی تیسرے ملک کی شمولیت یا ایٹمی حملے کا کوئی ذکر موجود نہیں تھا۔

آزاد فیکٹ چیک نے اپنی تحقیق میں ٹائمز آف انڈیا کے دعوے کو جھوٹا، گمراہ کن اور فیک نیوز قرار دیا ہے۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق، اس قسم کی غلط رپورٹس خطے میں بلاوجہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش ہوتی ہیں، جن سے بین الاقوامی تعلقات پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *