سائبر کرمنلز کے پاس آپ کے اسمارٹ فون کو ہیک کرنے یا اس کا ڈیٹا چرانے کیلئے مختلف طریقے ہوسکتے ہیں چاہے پھر آپ کے پاس اینڈرائیڈ ہو یا زیادہ محفوظ سمجھا جانیوالا آئی فون، اس ہیکنگ سےٹیکنالوجی کی اہم شخصیات کے اکاؤنٹ تک بچ نہیں سکے ۔
ان طریقوں میں کسی نقصان دہ لنک کو کلک کرنا، جعلی ایپ اسٹور کرنا یا پھر کوئی جعلی سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کرنا ، عوامی مقامات پر فراہم کیے جانے والے جعلی وائی فائی نیٹ ورک کا استعمال شامل ہے۔
لیکن سوال یہ ہے کہ آپ کو کیسے پتا چلے گا آپ کا فون ہیک ہوچکا ہے یا نہیں؟
اس حوالے سے فوربز کی جانب سے شائع ایک رپورٹ میں کچھ ایسی ہی علامات کی نشاندہی کی گئی ہے ، اگر آپ کے فون کی بیٹری تیزی سے گررہی ہے تو یہ عام بات نہیں کیوں کہ یہ صورتحال اس بات کی علامت ہوسکتی ہے کہ آپ کا فون ہیک ہوچکا ہے، اس صورت میں آپ کا فون زیادہ گرم بھی ہو سکتا ہے۔
ہیک ہونے کی صورت میں آپ کے موبائل فون میں نئی ایپس غیر متوقع طور پر ظاہر ہو سکتی ہیں یا پھر فون میں موجود ایپس کو لوڈ ہونے میں کافی وقت لگ سکتا ہے ، یہ ایپس خود کھل یا خود ہی بند ہو سکتی ہیں لہٰذا اس مشکوک رویے کو نظر انداز نہ کریں۔
اگر آپ کا موبائل فون پیکج تیزی سے ختم ہونے لگے یا پھر فون پر کچھ ایسے نمبر کا استعمال نظر آنے لگے جنہیں آپ جانتے بھی نہ ہوں تو یہ فون ہیکنگ کی علامت ہوسکتی ہے۔
موبائل فونز ہیک ہونے کی صورت غیر متوقع نوٹیفکیشن یا پاپ اپ ظاہر ہونے لگتے ہیں یا پھر کیمرہ یا مائیکروفون سیٹنگز کی ازخود تبدیلی بھی ہیکنگ کی علامت تصور کی جاتی ہے۔