وفاقی حکومت نے پاکستانی پاسپورٹ کا ڈیزائن مکمل طور پر تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے وزارت داخلہ سے باضابطہ اجازت حاصل کر لی ہے۔ نئے ڈیزائن کے مطابق اب پاسپورٹ میں شہری کے والد کے ساتھ ساتھ والدہ کا نام بھی درج کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق نئے پاسپورٹ میں ملک کے مختلف صوبوں کی تاریخی اور اہم عمارات کی تصاویر بھی شامل ہوں گی، تاکہ پاکستان کے ثقافتی ورثے اور قومی شناخت کو اجاگر کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاسپورٹ میں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق نئے سیکیورٹی فیچرز کا اضافہ کیا جائے گا تاکہ اس کی جعلی نقل تیار کرنا مزید مشکل ہو جائے۔ حکام کے مطابق جدید ڈیزائن والے پاسپورٹ کی پرنٹنگ کا عمل جلد ہی شروع کر دیا جائے گا۔
پاکستانی پاسپورٹ ریاستِ پاکستان کے شہریوں کو بین الاقوامی سفر کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔ یہ دستاویز شہری کی شناخت اور پاکستانی شہریت کی تصدیق کرتی ہے۔ وزارتِ داخلہ کے تحت کام کرنے والی شاخ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اس اہم سرکاری دستاویز کے اجرا کی ذمہ داری نبھاتی ہے۔
پاکستان میں عام طور پر دو اقسام کے پاسپورٹ جاری کیے جاتے ہیں، جن میں عام اور سرکاری پاسپورٹ شامل ہیں۔ ان پاسپورٹس کی میعاد پانچ یا دس سال ہوتی ہے، جبکہ پندرہ سال سے کم عمر بچوں کے لیے پانچ سالہ پاسپورٹ جاری کیا جاتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ پہلے ہی محفوظ اور جدید تصور کیے جاتے ہیں، تاہم نئے ڈیزائن میں شامل اضافی سیکیورٹی فیچرز سے ان کی افادیت اور تحفظ مزید بہتر ہوگا۔
پاسپورٹ کے حصول کے لیے درخواست آن لائن یا قونصل خانے میں جمع کرائی جا سکتی ہے۔ پاسپورٹ بین الاقوامی سفر کے لیے بنیادی دستاویز کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کے بغیر کسی بھی ملک کا سفر ممکن نہیں۔