پاکستان نے آئندہ دو روز کے دوران مخصوص اوقات میں اپنی فضائی حدود جزوی طور پر بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کی جانب سے اس سلسلے میں تمام ملکی و غیر ملکی ایئرلائنز اور ایوی ایشن کمپنیوں کو باضابطہ طور پر نوٹم جاری کردیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، نوٹم میں واضح کیا گیا ہے کہ 28 اور 29 اکتوبر کو پاکستان کی فضائی حدود صبح 6 بجے سے 9 بجے تک بند رہے گی۔ اس دوران کمرشل پروازوں کو متبادل روٹس استعمال کرنے اور فلائٹ شیڈول میں ضروری ردوبدل کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فضائی حدود کی عارضی بندش کا فیصلہ ممکنہ طور پر بھارتی فوج کی سرحد کے قریب ہونے والی مشقوں کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ ان مشقوں کے دوران خطے میں فضائی نقل و حرکت پر اثر پڑنے کے خدشات کے باعث پاکستان نے یہ اقدام احتیاطی طور پر اٹھایا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے یا غیر متوقع صورتِ حال سے بچا جا سکے۔
نوٹم کے مطابق یہ بندش کراچی اور لاہور فلائٹ ریجنز میں مخصوص فضائی راستوں پر نافذ ہوگی، جنہیں اس دوران کمرشل پروازوں کے لیے بند رکھا جائے گا۔ ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ روٹس سے گزرنے والی تمام پروازوں کو بروقت آگاہ کر دیا گیا ہے تاکہ پروازوں کے شیڈول پر کم سے کم اثر پڑے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ یہ بندش صرف حفاظتی اقدامات کے تحت کی جا رہی ہے اور ضروری وقت گزرنے کے بعد معمول کی پروازیں بحال کر دی جائیں گی۔
ایوی ایشن ماہرین کے مطابق ایسے اقدامات عمومی طور پر خطے میں سیکیورٹی خدشات یا کسی بڑے عسکری آپریشن کی مشقوں کے دوران کیے جاتے ہیں تاکہ شہری ہوابازی کو ممکنہ خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان نے اپنی فضائی حدود عارضی طور پر بند کی تھی جب 2019 میں بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے قریب فضائی خلاف ورزیاں سامنے آئی تھیں۔ تاہم اس بار حکام نے واضح کیا ہے کہ موجودہ بندش ایک ’روٹین حفاظتی اقدام‘ ہے جس کا مقصد بین الاقوامی پروازوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔