متحدہ عرب امارات دنیا بھر کے ہنر مند اور کاروباری افراد کے لیے ایک پرکشش مقام کے طور پر ابھرا ہے، جہاں جدید انفراسٹرکچر، مضبوط معیشت، ٹیکس فری آمدنی اور محفوظ ماحول کی بدولت ہزاروں غیر ملکی کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔ اس رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے، یو اے ای نے 2 سالہ روزگار ویزا کو سب سے عام رہائشی اجازت ناموں میں سے ایک کے طور پر متعارف کرایا ہے۔
یہ ویزا خاص طور پر اُن غیر ملکی ملازمین کے لیے ہے جنہیں کسی اماراتی کمپنی نے قانونی طور پر ملازمت پر رکھا ہو۔ 2 سالہ ملازمت ویزا پاکستانیوں سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے شہریوں کو یو اے ای میں 2 سال تک رہنے اور کام کرنے کا حق دیتا ہے۔ ویزا کی اسپانسرشپ عام طور پر امارات میں رجسٹرڈ کمپنی کرتی ہے، جو ملازم کے تمام مراحل مکمل کراتی ہے۔
ویزا ہولڈرز کو دوران ویزا ملک میں آزادانہ آمد و رفت کی اجازت حاصل ہوتی ہے، جبکہ ملازمت جاری رہنے کی صورت میں اسے مزید 2 سال کے لیے تجدید کیا جا سکتا ہے۔ یہ ویزا یو اے ای میں طویل المدتی رہائش اور ملازمت کے خواہشمند افراد کے لیے مواقع کے دروازے کھولتا ہے۔
متحدہ عرب امارات 2025 میں دنیا کے سب سے پرکشش روزگار بازاروں میں شامل ہے، کیونکہ یہاں معیشت مستحکم، جدید ٹیکنالوجی پر مبنی اور ٹیکس سے پاک آمدنی دستیاب ہے۔ یو اے ای کو بین الاقوامی کاروباری مرکز کی حیثیت حاصل ہے، جہاں عالمی معیار کی صحت، رہائشی سہولیات، محفوظ اور کثیر الثقافتی ماحول اور طویل المدتی رہائش کے مواقع موجود ہیں۔
دو سالہ ویزا کی مختلف اقسام یہ ہیں
پرائیویٹ سیکٹر ویزا: وزارتِ انسانی وسائل و اماراتی کاری کے تحت رجسٹرڈ کمپنیوں کے ملازمین کے لیے ہے۔
فری زون ویزا: فری زون میں کام کرنے والی کمپنیوں کے ملازمین کے لیے ہے۔
حکومتی ویزا: سرکاری اداروں یا نیم سرکاری محکموں کے لیے ہے۔
گھریلو ملازمین ویزا: ڈرائیور، خانساماں یا ذاتی معاونین کے لیے ہے۔
ویزا حاصل کرنے کے لیے چند لازمی شرائط ہیں، جیسے امارات میں رجسٹرڈ آجر کی جانب سے مستند ملازمت کا خط، آجر کا درست ٹریڈ لائسنس، درخواست دہندہ کی مناسب قابلیت یا تجربہ، طبی معائنہ میں کلیئرنس، جرائم سے پاک ریکارڈ اور آجر کی جانب سے رہائش و ملازمت کی ضمانت شامل ہیں۔
درکار دستاویزات میں درست پاسپورٹ، سفید پس منظر کے ساتھ تصاویر، ملازمت کا خط یا معاہدہ، تعلیمی و پیشہ ورانہ اسناد، کمپنی کا ٹریڈ لائسنس، انٹری پرمٹ فارم، طبی فٹنس رپورٹ، اماراتی شناخت فارم، رہائش کا ثبوت، ہیلتھ انشورنس اور درخواست فیس شامل ہیں۔
ویزا کی تجدید ممکن ہے، مگر ملازم کمپنی بدلنا چاہے تو موجودہ ویزا منسوخ ہوتا ہے اور نئی کمپنی کے ذریعے نیا ویزا اسپانسر کیا جاتا ہے۔ ویزا مسترد ہونے کی وجوہات میں نامکمل یا غلط دستاویزات، غیر رجسٹرڈ آجر، میڈیکل ٹیسٹ میں ناکامی، قابلیت و عہدے میں عدم مطابقت اور سابقہ ویزا خلاف ورزیاں شامل ہیں۔
ماہرین کے مطابق، یو اے ای کی یہ دو سالہ ویزا اسکیم غیر ملکی ملازمین کے لیے ایک مضبوط اور محفوظ قدم ہے جو انہیں قانونی اور طویل المدتی روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے، جبکہ معیشت اور کاروباری ماحول میں اضافہ کا سبب بھی بنتی ہے۔