صدرِ مملکت نے پاکستان آرمی، ایئرفورس، نیوی ترمیمی بلز 2025ء کی منظوری دیدی

صدرِ مملکت نے پاکستان آرمی، ایئرفورس، نیوی ترمیمی بلز 2025ء کی منظوری دیدی

صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان آرمی، ایئرفورس اور نیوی ترمیمی بلز 2025ء کی منظوری دے دی۔

قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظوی کے بعد صدرِ مملکت نے پاکستان آرمی ترمیمی بل 2025ء، پاکستان ایئر فورس ترمیمی بِل 2025ء اور پاکستان نیوی ترمیمی بل 2025ء کی منظوری دے دی ہے۔

صدر کی منظوری کے بعد یہ تینوں بل باقاعدہ قانون کا حصہ بن گئے ہیں۔

آرمی ایکٹ کی منظوری کے بعد آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز (سی ڈی او) بھی ہوں گے، اِن کے عہدے کی مدت پانچ برس ہوگی۔

اس سے قبل وفاقی کابینہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ نے بھی پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دی تھی۔

یہ خبربھی پڑھیں :پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2024 قومی اسمبلی سے منظور

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ترامیم کی منظوری کے بعد آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز بھی ہوں گے، انکے عہدے کی مدت پانچ سال ہو گی۔

وزیر اعظم کابینہ کی سفارش پر چیف آف ڈیفنس فورسز کی تعیناتی کی منظوری دیں گے، ان کی تقرری کی مدت تعیناتی کے دن سے شروع ہوگی۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں تینوں سروسز ایکٹ میں ترامیم کی منظوری کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ ان ترامیم کا مقصد افواج پاکستان سے متعلق قوانین کو ستائیسویں آئینی ترمیم سے ہم آہنگ کرنا ہے۔

یہ خبربھی پڑھیں :قومی اسمبلی کا اجلاس: 27 ویں آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور

اعلامیے میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 243 میں جو ترامیم کی گئی ہیں ان کی بنیاد پر ضروری قانون سازی کی گئی ہے، جس میں چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے کی میعاد بھی شامل ہے۔

ان ترامیم کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ موجودہ چیئرمین کی ریٹائرمنٹ کے بعد ختم ہو جائے گا،  اسی طرح سے ان قوانین میں فیلڈ مارشل، مارشل آف دی ایئر فورس، ایڈمرل آف دی فلیٹ کے عہدے بھی شامل کیے گئے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *