میجر شبیر شریف شہید نشان حیدر کی 54ویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے، پاک فوج اور قوم نے انہیں زبردست انداز میں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
میجر شبیر شریف شہید نے سلیمانکی سیکٹر پر دشمن کا بہادری سے مقابلہ کیا، انہوں نے 1965کی جنگ میں ستارہ جرات اور 71 کی جنگ میں نشان حیدر حاصل کیا۔ چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے نشان حیدر میجر شبیرشریف شہید کو ان کی برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
اپنی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ملک کی نام پر شہدا کی جرات و وفا قوم کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہتی ہے، میجر شبیر شریف شہید نے1971کی جنگ میں سلیمانکی سیکٹر میں بہادری کی نئی تاریخ رقم کی اس موقع پر اپنے پیغام میں چیف آف ڈیفنس سید عاصم منیر نے کہا کہ میجر شبیر شریف شہید کی بہادری، فرض شناسی قوم کا عظیم فخر ہے۔
مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بطور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری
ان کا کہنا ہے کہ ملک کی نام پر شہدا کی جرات و وفا قوم کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہتی ہے، میجر شبیر شریف شہید نے1971کی جنگ میں سلیمانکی سیکٹر میں بہادری کی نئی تاریخ رقم کی۔ شب5/6دسمبر کی درمیانی رات میجرشبیرشریف نےجام شہادت نوش کرنے سے قبل دشمن کمانڈر میجر نرائن سنگھ کو ہلاک کیا۔
عاصم منیر نے بتایا کہ میجرشبیرشریف شہید نے کہا ہے کہ پاک فوج کے شہدا کی قربانیاں قوم کا ناقابل فخر اثاثہ ہیں، دلیری سے متعدد بھارتی حملے ناکام بنائے، بھارتی ٹینک کے فائر سے میجر شبیرشریف نے وطن پر جان نثار کی۔
یاد رہے کہ میجر شبیر شریف پاک بھارت1965 کی جنگ میں بحیثیت سیکنڈ لیفٹیننٹ شریک ہوئے اور جنگ میں بہادری سے دشمن کا مقابلہ کرنے پر انہیں ستارہ جرات سے نوازا گیا۔
میجر شبیر شریف شہید 3 دسمبر 1971 کو سلیمانکی سکیٹر میں فرنٹئیر رجمنٹ کی ایک کمپنی کی کمانڈ کر رہے تھے اور انہیں ایک اونچے بند پر قبضہ کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا۔
میجر شبیر شریف کو اس پوزیشن تک پہنچنے کے لیے پہلے دشمن کی بارودی سرنگوں کے علاقے سے گزرنا اور پھر 100 فٹ چوڑی اور 18 فٹ گہری ایک دفاعی نہر کو تیر کر عبور کرنا تھا۔
دشمن کے توپ خانے کی شدید گولہ باری کے باوجود میجر شبیر شریف نے یہ مشکل مرحلہ طے کیا اور دشمن پر سامنے سے ٹوٹ پڑے۔