پنجاب اسمبلی نے پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان پر پابندی سے متعلق قرارداد منظور کرلی ہے۔ یہ قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی طاہر پرویز کی جانب سے پیش کی گئی، جسے ایوان نے بحث کے بعد منظور کیا۔
تفصیلات کے مطابق طاہر پرویز نے اسمبلی میں پیش کی جانے والی قرارداد میں مؤقف اختیار کیا کہ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے تحفظ کے لیے ہر محاذ پر ملک کی حفاظت کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریاں بخوبی ادا کر رہے ہیں۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ ان اداروں نے بھارت جیسے پانچ گنا بڑے دشمن ملک کو مختلف محاذوں پر شکست دے کر پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنایا ہے، جس پر پوری قوم کو ان پر فخر ہے۔
قرارداد میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی جماعت کے بارے میں کہا گیا کہ ان کے بیانات اور سیاسی طرز عمل ملک میں انتشار پھیلانے کا باعث بنتے ہیں۔ متن میں یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ ملک کے خلاف بیان بازی کرنے اور دشمن ملک کے بیانیے کی تقویت دینے والی جماعت اور اس کے بانی رہنما پر پابندی عائد کی جائے۔ قرارداد کے مطابق ایسے تمام رہنما، چاہے ان کا تعلق کسی بھی سیاسی یا غیر سیاسی جماعت سے ہو، اگر ملکی استحکام کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث پائے جائیں تو ان کے خلاف ملکی قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور انہیں مناسب سزا دی جائے۔
مزید کہا گیا کہ پاکستان کے استحکام اور حفاظت کے لیے کردار ادا کرنے والے اداروں کے نوجوان افسروں، جوانوں اور ان کے سربراہان کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے، جو ملک کے دفاع اور سلامتی کے لیے ہر سطح پر اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔
اس قرارداد کی منظوری کے بعد ایوان میں موجود حکومتی اراکین نے ملکی اداروں کی خدمات کو سراہا، جب کہ قرارداد میں یہ زور دیا گیا کہ ریاست کے خلاف سرگرمیوں یا انتشار پیدا کرنے والی ہر قوت کے خلاف سخت کارروائی ناگزیر ہے تاکہ ملک میں امن اور سیاسی استحکام برقرار رہ سکے۔