وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی ہے۔
ہفتہ کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان میں راجہ بشارت کی جانب سے دائر درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مریم نواز شریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب ذاتی تشہیر کے لیے سرکاری فنڈز استعمال کیے جو 22 ستمبر 2022 کے عدالتی حکم کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
Adobe Scan 01 Mar 2025 by Iqbal Anjum on Scribd
انہوں نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ عدالت نے واضح طور پر ذاتی تشہیر کے لیے عوامی فنڈز کے استعمال پر پابندی عائد کی تھی تاہم مریم نواز نے مبینہ طور پر اس حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس لیے درخواست گزار عدالت سے استدعا کرتا ہے کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر مریم نواز کے خلاف کارروائی شروع کی جائے۔
اس سے قبل سابق وزیر قانون پنجاب بشارت راجہ نے پنجاب حکومت کے اشتہار پرسابق وزیراعظم نواز شریف کی تصویر لگانے پر بھی تنقید کرتے ہوئے اسے توہین عدالت قرار دیا تھا۔ راجا بشارت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں ایک اخبار کے پہلے صفحے پر پنجاب حکومت کے اشتہار میں نواز شریف اور وزیر اعلیٰ مریم نواز کی تصاویر شائع کی گئی ہیں۔
اس پر راجہ بشارت نے لکھا کہ ’اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے مطابق عوامی یا سرکاری فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے کسی بھی سرکاری عہدیدار کو خود کو پیش کرنے کی ممانعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشتہار سپریم کورٹ کے فیصلے کی نفی کرتا ہے، کیا کوئی پنجاب حکومت کے اشتہار میں نواز شریف کی تصویر چسپاں کرنے کا جواز پیش کرسکتا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں سابق وزیراعظم عمران خان نے سرکاری اخراجات پر ذاتی تشہیر پر مکمل پابندی عائد کی تھی۔