پنجاب میں دھان کی بوائی پر پابندی عائد، وجہ کیا بنی؟

پنجاب میں دھان کی بوائی پر پابندی عائد، وجہ کیا بنی؟

حکومت  پنجاب نے گزشتہ سال کسانوں کی جانب سے مالی نقصانات کی شکایات کے بعد تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارشات پر قبل از وقت دھان کی فصل کی بوائی پر پابندی عائد کر دی ہے۔

حکومت کی جانب سے جاری سرکاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی پنجاب ایگریکلچر پیسٹ آرڈینینس 1959 کے تحت عائد کی گئی ہے اور 20 مئی 2025 سے قبل دھان کی نرسریوں کی کاشت کرنے والی زمین پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

قانون کے مطابق آرڈیننس کے تحت بنائی گئی کسی بھی شق یا قواعد کی خلاف ورزی پر 50 ہزار روپے جرمانہ یا 6 ماہ قید کی سزا مقرر کی گئی ہے۔

تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز اور زراعت کے ڈپٹی ڈائریکٹرز کو بھیجے گئے ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ دھان کی جلد بوائی کچھ کسانوں کی ایک سیزن میں چاول کی 2 فصلیں حاصل کرنے کی کوششوں کی وجہ سے ہوتی ہے اور یہ عمل نہر اور زیر زمین پانی پر دباؤ ڈالنے کے ساتھ ساتھ ماحول اور کسانوں کو یکساں طور پر نقصان پہنچا رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد کسانوں کو پانی کی قلت کے دباؤ سے بچنے کے لیے چاول کی 2 فصلیں حاصل کرنے سے روکنا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق یہ پابندی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی ہدایت پر بنائی گئی انکوائری کمیٹی کی سفارش پر لگائی گئی ہے جس میں دھان کے کاشتکاروں کی جانب سے گزشتہ سیزن میں فراہم کیے گئے ناقص معیار کے بیج کی وجہ سے کم پیداوار  اور مالی نقصانات کی شکایات سامنے آئی تھیں۔

وزارت کے جوائنٹ سیکریٹری امجد احمد کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی میں آر آر آئی کالا شاہ کاکو کے پرنسپل سائنسدان ڈاکٹر محمد اعجاز، گارڈ ایگری ریسرچ اینڈ سروسز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے شہزاد علی ملک، پاکستان کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکھر اور فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ (ایف ایس سی اینڈ آر ڈی) کے ڈی جی محمد اعظم خان شامل ہیں۔

کمیٹی کی شرائط میں بوائی کے موسم کے دوران استعمال ہونے والے ہائبرڈ چاول کے بیجوں کی افادیت کی جانچ کرنا، چاول کی بوائی کے طریقہ کار اور طریقوں (خاص طور پر بوائی کا وقت)، بیج کی وجہ سے پیداوار میں کمی، آب و ہوا کی صورت حال ، دھان کی موجودہ مارکیٹ قیمت اور ابتدائی کٹائی کے معیار اور مقدار کو دیکھنا شامل تھا۔

کمیٹی نے اسی ماہ دھان کی پیداوار کے لیے اہم علاقوں گوجرانوالہ، ساہیوال اور خانیوال کا دورہ کیا تاکہ شکایت کنندہ کاشتکاروں اور دیگر سے براہ راست معلومات حاصل کی جا سکیں۔

تمام فریقین کو سننے اور آب و ہوا، پانی کی دستیابی اور دیگر حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیٹی نے سفارش کی کہ دھان کی نرسری کی جلد بوائی پر مکمل پابندی عائد کی جائے جو کہ بعد میں 20 مئی کی تجویز کردہ تاریخ سے یا صوبائی محکمہ زراعت کی سفارش کے مطابق شروع کی جائے گی۔

صوبائی محکمہ زراعت تجویز کردہ تاریخوں سے قبل دھان کی نرسری کی جلد بوائی پر پابندی پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا جبکہ کمیٹی نے غلط برانڈڈ اور جعلی بیج فروخت کرنے والے سیڈ ڈیلرز اور کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش بھی کی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *