سیستان میں 8 پاکستانی شہریوں کا قتل، ایرانی سفارت خانے سے مذمتی بیان جاری

سیستان میں 8 پاکستانی شہریوں کا قتل، ایرانی سفارت خانے سے مذمتی بیان جاری

پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے نے بلوچستان کے سرحدی صوبے سیستان  میں 8 پاکستانی شہریوں پر غیر انسانی اور بزدلانہ مسلح حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

اتوار کو ایرانی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردی پورے خطے میں ایک دیرینہ اور مشترکہ خطرہ ہے جس کے ذریعے غدار عناصر بین الاقوامی دہشت گردوں کے ساتھ مل کر پورے خطے میں سلامتی اور استحکام کو نشانہ بناتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اس منحوس رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام ممالک کو ہر قسم کی دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے اجتماعی اور مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ حالیہ دہائیوں میں ہزاروں بے گناہ لوگوں کی جانیں چلی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ 8 پاکستان بلوچستان سے ملحقہ سرحد کے قریب موٹر میکینکس کا کام کر رہے تھے، کو پاکستان مخالف دہشتگرد تنظیم کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔

واقعہ ضلع مہرستان کے گاؤں حائض آباد میں پیش آیا، تمام مقتولین کو ہاتھ پاؤں باندھ کر گولیاں ماری گئیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ پاکستانی موٹر میکینکس تھے۔ تمام افراد آٹوریپئرشاپ پر کام کرتے تھے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ واقعہ پاکستانی سرحد سے 100 کلومیٹر دور پیش آیا۔ حملہ آوروں نے رات کے وقت ورکشاپ میں گھس کر فائرنگ کی، جاں بحق افراد میں دِلشاد، اُس کا بیٹا نعیم، جعفر، دانش اور ناصر شامل ہیں۔

سیکیورٹی فورسز نے لاشیں جائے وقوعہ سے برآمد کر لی ہیں، واقعہ مہرستان شہر سے تقریباً 5 کلومیٹر دور پیش آیا، حملہ آوروں کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی ہے، ایرانی حکام نے تفتیش کا آغاز کر دیا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *