پنجاب حکومت نے صوبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ متعارف کرانے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے، صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ بلال یاسین کے مطابق آئندہ پندرہ دنوں میں حکومت الیکٹرک ٹیکسی اسکیم کا آغاز کر رہی ہے، اس اقدام سے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار ملنے کے ساتھ ساتھ فضائی آلودگی میں کمی لانے میں بھی مدد ملے گی۔
یہ اعلان لاہور میں ہونے والی ملک کی پہلی ٹرانسپورٹ ایکسپو کے دوران کیا گیا، جہاں حکومت نے ٹرانسپورٹ وژن 2030‘ بھی پیش کیا، اس منصوبے کے تحت جدید سفری سہولتیں فراہم کرنے اور کاربن اخراج میں نمایاں کمی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
الیکٹرک ٹیکسی اسکیم میں نئی الیکٹرک کاریں اور موٹر بائیکس شامل ہوں گی، جو خصوصی طور پر بے روزگار افراد کو بآسان اقساط اور بغیر سود کے فراہم کی جائیں گی تاکہ کم آمدنی والے شہری بھی اس سہولت سے مستفید ہوسکیں۔
یہ خبربھی پڑھیں :ای بائیکس کیلئے اپلائی کرنے والے طلبا کیلئے بڑی خبر
بلال یاسین نے مزید بتایا کہ لاہور میں پہلی بار ٹرام سروس شروع کرنے پر بھی کام جاری ہے،یہ منصوبہ فروری 2026 سے جیل روڈ اور مین بلیوارڈ پر شروع ہوگا اور بعد میں نہر کے کنارے تک اس کا دائرہ بڑھایا جائے گا۔
حکومت نے اعلان کیا ہے کہ صوبے کے 41 اضلاع میں جدید ٹرانسپورٹ ڈپو قائم کیے جائیں گے۔ دسمبر 2025 سے مرحلہ وار الیکٹرک بسوں کا آغاز کیا جائے گا اور 2030 تک ان کی تعداد 1,100 تک پہنچا دی جائے گی۔ اس کے ساتھ 1,000 الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز بھی بنائے جائیں گے تاکہ عوام کو آسان سہولت میسر ہو۔
یہ خبر بھی پڑھیں :ای وی ای الیکٹرک بائیکس اب بینک الفلاح سے بغیر منافع قسطوں پر دستیاب