ایک بڑی ٹیلی کمیونیکیشن خرابی نے ڈیلاس کے ایئرپورٹس پر فضائی آمدورفت کو مفلوج کر کے رکھ دیا، جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ 1,800 سے زیادہ پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں اور سینکڑوں منسوخ کر دی گئیں جب فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف بی آر) نے ڈیلاس فورٹ ورتھ انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور ڈیلاس لو فیلڈ کے لیے گراؤنڈ اسٹاپ جاری کیا۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق اس تعطل کی وجہ ایک مقامی ٹیلی فون کمپنی کے آلات کی خرابی تھی، جو کہ ایف اے اے کے اپنے نظام کا حصہ نہیں ہے۔ ادارے نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ایف اے اے ٹیلی فون کمپنی کے ساتھ مل کر خرابی کی وجہ معلوم کرنے پر کام کر رہا ہے‘۔
گراؤنڈ اسٹاپس سے ایئرلائنز کو شدید نقصان
ایف اے اے نے ڈی ایف ڈبلیو کے لیے رات 11:00 بجے (ایسٹرن ٹائم) تک اور لو فیلڈ کے لیے کم از کم رات 8:45 بجے تک تمام روانگیوں پر پابندی عائد کر دی۔ فلائٹ اویئر، جو پروازوں کی نگرانی کرتا ہے، کے مطابق ڈیلاس میں 20 فیصد پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
ڈی ایف ڈبلیو پر اپنے بڑے آپریشنز کی وجہ سے امریکن ایئرلائنز سب سے زیادہ متاثر ہوئی۔ ایئرلائن نے 200 سے زیادہ پروازیں منسوخ کیں اور 500 سے زیادہ میں تاخیر کی، جو کہ اس کی کل پروازوں کا تقریباً ایک چوتھائی بنتی ہے۔
اسی طرح، ڈیلاس لو فیلڈ پر مرکوز ساوتھ ویسٹ ایئرلائنز نے 1,100 سے زیادہ پروازوں میں تاخیر کا سامنا کیا، جو کہ اس کی یومیہ پروازوں کا 27 فیصد ہے۔
ایف اے اے کے نظام میں پے در پے خرابیاں
یہ خرابی 2025 میں ایف اے اے کو درپیش متعدد تکنیکی مسائل میں سے ایک اور مثال ہے۔ صرف ایک روز قبل، ایف اے اے نے ڈینور انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی جانب جانے والی پروازوں کو سست کر دیا تھا کیونکہ کنٹرول ٹاور اور ایئر ٹریفک کنٹرول کے درمیان خودکار رابطہ معطل ہو گیا تھا، جس کے باعث پروازوں کو دستی طور پر ہینڈ اوور کرنا پڑا اور 30 سے 45 منٹ کی تاخیر ہوئی۔
اسی سال جنوری میں ایک امریکی فوجی ہیلی کاپٹر اور امریکن ایئرلائنز کی علاقائی پرواز کے درمیان تصادم میں 67 افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد ایف اے اے کے نظام کی سلامتی پر شدید عوامی خدشات جنم لے چکے ہیں۔
ایئر ٹریفک نظام کی بہتری کے لیے فنڈنگ
بڑھتے ہوئے دباؤ کے پیش نظر، کانگریس نے جولائی میں 12.5 ارب ڈالر کی ابتدائی فنڈنگ منظور کی تاکہ ایف اے اے کے پرانے ہو چکے نظام کو جدید بنایا جا سکے۔ ایف اے اے حکام کے مطابق، اب یہ نظام تقریباً روزانہ کی بنیاد پر تکنیکی خرابیوں کا شکار ہو رہا ہے، جب کہ اسٹاف کی کمی نے مسائل کو مزید بڑھا دیا ہے۔
مسافروں کے لیے احتیاطی ہدایات
اس واقعے کے اثرات پورے ہفتے کے آخر تک جاری رہنے کا امکان ہے، اس لیے مسافروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ روانگی سے قبل اپنی پروازوں کی تازہ ترین صورتحال ضرور چیک کریں۔ کئی ایئرلائنز نے متاثرہ مسافروں کے لیے ری بکنگ فیس ختم کر دی ہے اور متبادل سفری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
ڈیلاس ایئرپورٹس پر ٹیلی کام خرابی کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال نے ایک بار پھر واضح کر دیا ہے کہ امریکہ کا ایئر ٹریفک کنٹرول نظام شدید دباؤ اور تکنیکی زوال کا شکار ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ آیا ایف اے اے اور قانون ساز ادارے اس اہم شعبے کو جدید بنانے میں کتنی تیزی سے اقدامات کرتے ہیں۔