پنجاب میں چوبیس گھنٹوں میں 64ہزار چالان، عدالتوں میں ضمانت کیلئے رش لگ گیا

پنجاب میں چوبیس گھنٹوں میں 64ہزار چالان، عدالتوں میں ضمانت کیلئے رش لگ گیا

پنجاب میں گزشتہ 24گھنٹوں میں تقریباً 64ہزار چالان ہوئے، لاہور کی عدالتوں میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر پکڑے گئے سیکڑوں افراد کا ضمانتوں کیلئے رش لگ گیا۔ تشویشناک طور پر پکڑے گئے نوجوانوں میں سے متعدد 16سال سے بھی کم عمر ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ولیس نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر گزشتہ 48گھنٹون کے دوران پکڑے گئے 750سے زائد افراد کو ضلع کچہری میں پیش کردیا۔ ڈیوٹی مجسٹریٹ نے رش کم کرتے ہوئے 415ملزمان کی درخواستِ ضمانت منظور کرلی۔

گرفتار کیے گئے متعدد نوجوان جن کی عمریں 16سال سے بھی کم تھی، ان کا کہنا ہے کہ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا اور ہتھکڑیاں بھی لگا دیں، ہم نے گزارش کی تھی کہ چالان کریں، مگر مقدمہ درج کرکے حراست میں لے لیا گیا۔

یاد رہے کہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔ ترجمان پنجاب ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ 1روز میں صوبے بھر میں 63 ہزار 970 گاڑیوں اور موٹر سائیکلز کے چالان ہوئے اور 8کروڑ 42لاکھ 90ہزار950 روپے کے جرمانے بھی کیے گئے۔ 23 ہزار 904 گاڑیاں مختلف تھانوں میں بند کردی گئیں۔

ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ صرف ہیلمٹ نہ پہننے پر ایک روز میں 28 ہزار چالان ہوئے، دیگر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 4ہزار312 افراد کے خلاف مقدمات بھی درج کرلیے گئے۔

مزید پڑھیں: “ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالے رعایت کے مستحق نہیں” آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور

ترجمان پنجاب پولیس نے بتایاکہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 64ہزار 480 چالان اور06 کروڑ30 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے کئے گئے۔ اسی طرح دھواں چھوڑنے والی 3511 گاڑیوں کے چالان،384 تھانوں میں بند،03 کے فٹنس سرٹیفکیٹ ضبط اور 42 ہزار 561 افراد کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے گئے۔

انہوں نے مزید بتایاکہ گذشتہ 7 دنوں میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 2 لاکھ 57 ہزار سے زائد چالان اور20 کروڑ 30 لاکھ روپے کے جرمانے عائد کئے گئے۔

ترجمان نے کہاکہ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ترمیم شدہ ٹریفک قوانین، اصلاحات، جدید نظام پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنایا اور خلاف ورزی پر بلاامتیاز سخت ترین ایکشن لیا جائے، ایس ایچ اوز، ایس ڈی پی اوز بے ہنگم ٹریفک کے خاتمے اور حادثات سے بچائو کے لئے مشترکہ اقدامات کریں،اوور لوڈنگ، اوور سپیڈنگ، کم عمر ڈرائیورز اور ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈائون جاری رکھا جائے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *