ادارہ شماریات نے ملک میں مہنگائی سے متعلق تازہ ترین ہفتہ وار رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی مجموعی شرح میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی میں 0.64 فیصد کی کمی ہوئی، جس کے بعد ملک میں مجموعی سالانہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 4 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق حالیہ کمی ایک مثبت پیش رفت ہے، جو بنیادی غذائی اشیا اور توانائی کی قیمتوں میں کمی کا نتیجہ ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران 13 ضروری اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا، جبکہ 15 اشیا سستی ہوئیں اور 23 اشیا کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگی ہونے والی اشیا میں لہسن کی قیمت میں 1.86 فیصد، کوکنگ آئل میں 1.54 فیصد، انڈوں میں 0.81 فیصد اور گھی کی قیمت میں 0.40 فیصد اضافہ شامل ہے۔ اسی طرح کیلے، آٹا، ایل پی جی اور سگریٹس کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کا براہِ راست اثر عام صارفین کے گھریلو بجٹ پر پڑ سکتا ہے۔
دوسری جانب کئی اہم اشیا کی قیمتوں میں نمایاں کمی بھی ریکارڈ ہوئی ہے۔ ادارہ شماریات نے بتایا کہ ایک ہفتے میں ٹماٹر 30.11 فیصد سستے ہوئے، جو سبزیوں کی فہرست میں سب سے بڑی کمی ہے۔ پیاز 12.41 فیصد اور آلو 6.92 فیصد سستے ہوئے، جس سے سبزیوں کے مجموعی نرخوں میں بڑی حد تک کمی واقع ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق چکن کی قیمت میں بھی 4.46 فیصد کمی ہوئی، جبکہ چینی کی قیمت 3.31 فیصد کم ہوئی۔
مزید براں، ایک ہفتے کے دوران چنے، مسور کی دال، ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی، جو ٹرانسپورٹ اور روزمرہ گھریلو اخراجات پر مثبت اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بنیادی اشیا اور ایندھن کی قیمتوں میں کمی سے عام شہریوں کو ریلیف ملے گا اور مجموعی مہنگائی کے دباؤ میں مزید کمی آنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔