اوپیک پلس ممالک کا جولائی میں تیل کی پیداوار میں زبردست اضافے کا اعلان

اوپیک پلس ممالک کا جولائی میں تیل کی پیداوار میں زبردست اضافے کا اعلان

سعودی عرب، روس اور اوپیک پلس ممالک کے 6  دیگر اہم رکن ممالک نے جولائی کے لیے خام تیل کی پیداوار میں زبردست اضافے کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:خام تیل کی قیمتیں چار سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئیں

اوپیک پلس ممالک کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق ایک دن میں اضافی 411،000 بیرل تیل پیدا کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، مئی اور پھر جون کے لیے مقرر کردہ وہی ہدف ، جو گروپ کے پہلے کے منصوبے سے 3 گنا زیادہ ہے۔

حالیہ برسوں میں 22 ممالک پر مشتمل گروپ نے قیمتوں میں اضافے کے مقصد سے یومیہ 2.2 ملین بیرل کی کمی پر اتفاق کیا تھا۔

لیکن 2025 کے اوائل میں ، ’رضاکارانہ 8 ‘ یا وی 8 کے نام سے مشہور گروپ کے سرکردہ ارکان نے بتدریج پیداوار میں اضافے کا فیصلہ کیا اور بعد میں اس رفتار کو تیز کرنا شروع کردیا۔

ان اقدامات کے نتیجے میں تیل کی قیمتیں تقریباً 60 ڈالر فی بیرل تک گر گئی ہیں، جو 4 سال کی کم ترین سطح ہے۔

مزید پڑھیں:عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں مزید کمی

ریسٹیڈ انرجی کے تجزیہ کار جارج لیون نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اوپیک پلس نے 3 مرتبہ ایسا کیا ہے کہ پیداوار کا ہدف بڑھایا ہے کہ مئی ایک انتباہ تھا، جون ایک تصدیق ہو گئی اور جولائی کے لیے ایک وارننگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’پیداوار میں اضافے کا پیمانہ صرف داخلی رسد سے کہیں زیادہ کی عکاسی کرتا ہے۔ ’یہ جغرافیائی سیاسی مقاصد کے ساتھ ایک اسٹریٹجک ایڈجسٹمنٹ ہے، انہوں نے الزام لگایا کہ ایسا لگتا ہے کہ سعودی عرب ڈونلڈ ٹرمپ کی درخواستوں کے سامنے جھک رہا ہے۔

عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد امریکی صدر نے ریاض پر زور دیا کہ وہ تیل کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے پیداوار میں اضافہ کرے۔

ہفتے کے روز یہ فیصلہ اوپیک کے تمام وزرا کے بدھ کو ہونے والے اجلاس کے بعد سامنے آیا ہے، جہاں اتحاد کی اجتماعی پیداوار کی پالیسی کا اعادہ کیا گیا تھا۔

اس فیصلے کو سرکاری طور پر ’صحت مند مارکیٹ کے بنیادی اصولوں ‘کے ذریعہ جائز ٹھہرایا گیا ہے جس میں آنے والے مہینوں کے دوران تیل کے ذخائر اور ساختی طلب میں اضافہ شامل ہے۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ پیداوار میں اضافے کے کئی ممکنہ محرکات ہیں، جن میں سے ایک سعودی عرب ہے اور دیگر 2022 میں طے پانے والی کٹوتی کے تحت اپنے کوٹے پر عمل نہ کرنے پر ارکان کو سزا ئیں دی جا رہی ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *