اعلیٰ ٹیکنالوجی کے ذریعے بھارتی طیارے زمین بوس، ریلوے نظام درہم برہم کیا، شہباز شریف

اعلیٰ ٹیکنالوجی کے ذریعے بھارتی طیارے زمین بوس، ریلوے نظام درہم برہم کیا، شہباز شریف

وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے ایک بار پھر بھارت کو مسئلہ کشمیر سمیت تمام متنازع مسائل پر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں پائیدار امن کا خواہاں ہے، لیکن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آ سکتے۔

لندن میں امریکا روانگی سے قبل سمندر پار پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے بھارت کو خبردار کیا کہ پاکستان کی امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان کا دفاع انتہائی محفوظ ہاتھوں میں ہے، بھارت کے ساتھ حالیہ جھڑپ میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے جنگ کو زبردست پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ لیڈ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم شہبازشریف ہنگامی عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لیے قطر روانہ

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں دعویٰ کیا کہ حالیہ کشیدگی کے دوران پاک فضائیہ نے اعلیٰ ٹیکنالوجی کے ذریعے بھارتی فضائیہ کے 6 طیارے چند منٹوں میں مار گرائے اور بھارتی ریلوے نظام کو بھی درہم برہم کر دیا۔ ان کے مطابق، 6 مئی کو بھارت نے پاکستان پر حملہ کر کے 54 بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا، جس کا پاکستان نے بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا، جو دشمن نسلوں تک یاد رکھے گا۔

بھارت کو مذاکرات کی پیشکش

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر بھارت کو شفاف تحقیقات کی پیش کش کی اور کہا کہ پاکستان کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے بھی اس وقت مطالبہ کیا کہ واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کے لیے عالمی کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں۔

کشمیر، پانی اور دہشت گردی پر مذاکرات کی خواہش

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان بھارت سے برابری کی بنیاد پر مذاکرات چاہتا ہے جن میں مسئلہ کشمیر، پانی کی تقسیم اور انسداد دہشت گردی جیسے اہم نکات شامل ہوں۔ اُن کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر ہو چکی ہے، اب خطے کو امن کی ضرورت ہے اور ہم امن کا پیغام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’کشمیریوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، ہم کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے ہیں‘۔

اوورسیز پاکستانیوں کو خراج تحسین

وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کو پاکستان کے ’بلا تنخواہ سفیر‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے گزشتہ سال 38 ارب ڈالر کی ترسیلات وطن بھیج کر معیشت کا سہارا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’اوورسیز پاکستانی محنت سے رزقِ حلال کماتے ہیں اور ملک کی لائف لائن کو زندہ رکھے ہوئے ہیں‘۔

معاشی بحران سے نکالنے کا دعویٰ

وزیراعظم نے کہا کہ جب انہوں نے حکومت سنبھالی تو پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، لیکن ان کی حکومت نے مشکل فیصلے کر کے ملک کو معاشی تباہی سے بچایا۔ ’آج پاکستان دنیا میں سفارتی سطح پر ایک نئے تشخص کے ساتھ ابھر رہا ہے، اور عالمی برادری پاکستان پر فخر کر رہی ہے‘۔

غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

وزیراعظم نے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں اب تک 64 ہزار سے زائد بچے، خواتین اور بزرگ شہید ہو چکے ہیں، لاکھوں افراد زخمی اور بے گھر ہو چکے ہیں۔

سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں یہ بھی بتایا کہ سعودی عرب کے ساتھ حالیہ دفاعی معاہدے نے پاکستان کو ایک نئی دفاعی جہت فراہم کی ہے، جو نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرے گا بلکہ خطے میں طاقت کا توازن بھی بہتر بنائے گا۔

مزید پڑھیں:وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کے مملکت سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ جاری

وزیراعظم شہباز شریف کا خطاب ایک جانب جہاں بیرون ملک پاکستانیوں کے کردار کو سراہنے کی کوشش تھی، وہیں بھارت کو ایک واضح پیغام بھی دیا گیا کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن اپنی خودمختاری اور سالمیت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ اس خطاب میں پاکستان کی عسکری صلاحیت، سفارتی پیش رفت اور اندرونی استحکام کو عالمیی سطح پر اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی۔

پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے، اسحاق ڈار، خواجہ آصف

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو چند گھنٹوں میں شکست دے کر نئی تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سفارتی سطح پر ابھر کر سامنے آیا ہے اور عالمی سطح پر اس کی عزت و وقار میں اضافہ ہوا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کا دفاع انتہائی مضبوط ہاتھوں میں ہے اور کوئی دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاک افواج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت یقینی بنائی۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *