پرانی تصاویر، جھوٹی معلومات، وادیٔ تیراہ سے متعلق بھارتی میڈیا کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب

پرانی تصاویر، جھوٹی معلومات، وادیٔ تیراہ سے متعلق بھارتی میڈیا کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب

خیبر پختونخوا  کے علاقے وادیٔ تیراہ میں ڈرون حملوں اور دھماکوں سے متعلق بھارتی خفیہ ایجنسیوں اور فتنہ خوارج کا کٹھ جوڑ ایک بار پھر بے نقاب ہو گیا ہے، بھارتی میڈیا جعلی ویڈیو اور تصاویر کےذریعے وادی تیراہ میں واقعے کو فتنہ الخوارج  کا حملہ قرار دے کر جھوٹا پروپیگنڈا کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:خضدار میں خفیہ اطلاع پر کارروائی، بھارتی حمایت یافتہ 5 خوارج دہشتگرد ہلاک، اسلحہ برآمد

22 ستمبر2025 کو پاکستان کے خیبر پختونخوا صوبے کے تیراہ وادی (خاص طور پر آکاخیل کے مترے درہ علاقے) میں جو کہ افغان سرحد کے قریب ہے، ایک بڑے دھماکے کی اطلاعات ہیں۔ یہ علاقہ بھارت کی پاکستان کے خلاف پراکسی کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) خوارج کا گڑھ مانا جا رہا ہے۔

پولیس اور سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دھماکہ ٹی ٹی پی کے ایک کمپاؤنڈ میں دھماکہ خیز مواد (آئی ای ڈی، خودکش جیکٹس اور دیگر دھماکہ خیز اشیا کے حادثاتی طور پر پھٹنے سے ہوا، جو کہ ایک آئی ای ڈی بنانے کی فیکٹری کے طور پر استعمال ہوتا تھا۔ مقامی کمانڈرز جیسے امان گل اور مسعود خان (مسعود تشکیل) اس جگہ کو چلا رہے تھے، جو کہ شہری علاقوں میں گھروں اور مساجد کے قریب واقع تھی۔

عسکریت پسندوں کی جانب سے خود کو بچانے کی حکمت عملی کے طور پربھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیے جا رہا ہے، پاکستانی حکام، بشمول علاقے کے عینی شاہدین نے تصدیق کی  ہے کہ پہاں پر کوئی فضائی حملہ نہیں کیا گیا، بلکہ دھماکہ فتنہ الخوارج کے خوارج دہشتگردوں کے ذخیرہ کردہ دھماکہ خیز مواد میں ہوا ہے ۔

 یہ واقعہ کے پی کے میں فتنہ الخوارج کے اسلحہ گوداموں میں ہونے والے دھماکے کا نتیجہ ہے۔ واضح رہے کہ 14 ستمبر 2025 کو بنوں ضلع میں حافظ گل بہادر گروپ کے 13 فتنہ الخوارج دہشتگرد ایک اسی طرح کے دھماکے میں ہلاک ہوئے تھے، جو کہ آئی ای ڈی اور ہتھیاروں کے ذخیرے میں ہوا تھا۔

مزید پڑھیں:خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی بڑی کارروائی، فتنۃ الہندوستان کے 19 خوارج دہشتگرد ہلاک

 رپورٹس کے مطابق 2025 میں کے پی کے میں 605 سے زیادہ دہشت گرد حملے ہوئے، جن میں سے بہت سے ٹی ٹی پی نے کیے، جو اکثر شہری علاقوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ کچھ بھارتی میڈیا آؤٹ لیٹس، جیسے ’انڈیا ٹوڈے‘،’بزنس ٹوڈے‘ ، ’ری پبلک ٹی وی‘ وادی تیراہ میں اس دھماکے کو سیکیورٹی فورسز کا فضائی حملہ قرار دے کر پروپیگنڈا کیے جا رہے ہیں۔

پاکستان ان رپورٹس کو ’من گھڑت بیانیہ‘ قرار دے رہا ہے۔ یہ ثابت ہو گیا ہے کہ بھارتی میڈیا فتنہ الخوارج کے گروہوں سے توجہ ہٹا کر ٹی ٹی پی کو بچانا چاہتا ہے۔ عینی شاہدین اور مقامی ذرائع فضائی حملے کے دعوے کی تردید کرتے ہیں، کوئی جیٹ طیاروں کی موجودگی یا فضائی گولہ باری سے مطابقت رکھنے والے واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔ اس کے بجائےاطلاعات ہیں کہ یہ نقصان زمینی سطح پر دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے ہوا ہے۔

بھارت اور پاکستان میں سرگرم عمل فتنہ الخوارج دہشتگردوں کے گٹھ جوڑ کی جانب سے تیرہ وادی میں شہریوں پر فضائی حملوں کی جھوٹی تصاویر پھیلانے کی کوشش بے نقاب ہو گئی ہے۔

بھارتی میڈیا پر ایک منظم جھوٹا پروپیگنڈا منظرِعام پر آیا ہے جس میں فتنہ الخوارج دہشتگردوں اور بھارتی گٹھ جوڑ ملوث پایا گیا ہے۔ اس جھوٹے بیانیے کے تحت سوشل میڈیا پربھارتی میڈیا کی جانب سے پرانی تصاویر پھیلائی جا رہی ہیں تاکہ یہ تاثر دیا جا سکے کہ خیبر پختونخوا کے علاقے تیرہ وادی میں پاکستانی فضائی حملے شہری آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

ادھربھارتی میڈیا بھی بریکنگ نیوز کے طور پر خبریں چلا کر پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں خوارج دہشتگردوں نے وادی تیراہ میں ڈرون سے حملہ کیا ہے، سوشل میڈیا پر ایسی تصاویر بھی شیئر کی جا رہی ہیں جن میں وادی تیراہ کے کسی واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سب سے زیادہ وائرل ہونے والی تصویر یعنی ان دعووں سے کئی ماہ قبل دراصل مئی 2025 میں فیس بک پر پوسٹ کی گئی تھی،۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اس قسم کی جھوٹی معلومات کا مقصد پاکستان کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچانا اور سرحدی علاقوں میں بدامنی کو ہوا دینا ہے۔ حکام نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی تصویر، ویڈیو یا خبر کو شیئر کرنے سے پہلے اس کی تصدیق ضرور کریں، خاص طور پر ایسے علاقوں میں جہاں امن و امان کی صورتحال نازک ہو۔

متعلقہ حکام اس مہم کے ذرائع کی تحقیقات کر رہے ہیں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ساتھ مل کر گمراہ کن مواد کو ہٹانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *