پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی جیل سے رہائی کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، یہ کوششیں پی ٹی آئی کی اعلیٰ اور بااثر قیادت کی جانب سے عمران خان کی کوئی گارنٹی نہ دیے جانے کے باعث ناکام ہو گئیں۔
ہفتہ کے روز صحافی شاہد میتلا نے اپنے ایک پوڈ کاسٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت اور انتہائی بااثر شخصیات نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جیل سے رہائی سے متعلق کچھ عرب دوست ممالک سے رابطہ کیا لیکن وہ رابطہ عمران خان سے متعلق عرب ممالک کی جانب سے مانگی گئی گارنٹی نہ دینے کے باعث منقطع ہو گیا اور عمران خان کی رہائی ممکن نہ ہوسکی۔
شاہد میتلا نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کی بااثر شخصیات نے عرب ممالک سے کچھ عرصہ پہلے عمران خان کی رہائی کے لیے مدد مانگی تو ان عرب ممالک نے 2، 3 شرائط رکھیں جن میں سب سے اہم شرط یہ تھی کہ عمران خان کی رہائی کے لیے انہیں اپنے لب لہجے میں نرمی، رویے میں تبدیلی اور تند و تیز بیانات سے گریز کرنا ہوگا۔
صحافی شاہد میتلا کا کہنا ہے کہ عرب ممالک نے پی ٹی آئی کی ان بااثر شخصیات سے مختلف حوالوں سے گارنٹی مانگی کہ اگر وہ یہ گارنٹی دے سکتے ہیں کہ عمران خان شرائط پرعملدرآمد کر پائیں گے اور اپنے رویے میں تبدیلی لائیں گے تو وہ ان کی رہائی میں مدد کر سکتے ہیں، جس پر پی ٹی آئی کی ان بااثر شخصیات نے عمران خان کی کوئی گارنٹی دینے سے انکار کر دیا اور یوں عمران خان کی رہائی کی کوشش کا یہ چینل بھی ناکام ہو گیا۔
شاہد میتلا نے تجویز کیا کہ پاکستان تحریک انصاف بانی پی ٹی آئی کو جیل سے رہائی دلا سکتے ہیں اگر وہ دائیں بائیں کوششوں کے علاوہ اپنی ’اسٹریٹ پاور‘ کو صیحیح معنوں میں استعمال کریں اور اپنے اندرونی اختلافات کو ختم کر دیں اور یہ بھی یاد رکھیں کہ ریاست بھی بہت طاقتور ہوتی ہے، وہ بھی اپنا بھرپور زور لگائے گی۔
شاہد میتلاکے مطابق پی ٹی آئی اس وقت اندرونی طور پر کمزور ہو رہی ہے اور اس کے اختلافات میں اضافہ ہو رہا ہے جس میں شیر افضل مروت اور فواد چوہدری کو پارٹی سے نکالا جانا شامل ہے۔ پی ٹی آئی قیادت عمران خان کی رہائی کے لیے اپوزیشن اتحاد کو بھی استعمال کر سکتی ہے اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بھی بات چیت کی جانی چاہیے، عرب ممالک سے بھی رابطے ختم نہیں کرنے چاہییں، ان کے ذریعے بھی عمران خان کی گارنٹی دے کر ان کی رہائی کے لیے مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔
شاہد میتلا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ابھی اپنے معاملات میں الجھے ہوئے ہیں اس لیے یقینی طور پر وہ بھی عمران خان کی رہائی کے لیے حکومت پاکستان پر دباؤ بڑھائیں گے۔