اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے خیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما علی امین گنڈا پور کے خلاف شراب اور غیر قانونی اسلحہ برآمدگی کیس میں مسلسل غیر حاضری پر ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے کیس کی سماعت کی۔ علی امین گنڈا پور منگل کو بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف سخت اقدام اٹھایا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ‘ملزم بارہا طلبی کے باوجود پیش نہیں ہو رہا، لہٰذا اس کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں۔’ عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ علی امین گنڈا پور کو گرفتار کرکے آئندہ سماعت پرعدالت میں پیش کیا جائے۔
یہ مقدمہ تھانہ بہارہ کہو میں درج ہے، جس کے مطابق پولیس نے علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے شراب کی بوتلیں اور غیر قانونی اسلحہ برآمد کیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق یہ برآمدگی ایک چیکنگ کے دوران عمل میں آئی، جب پولیس نے ان کی گاڑی کو مشکوک جانتے ہوئے روکا تھا۔
کیس کی اگلی سماعت 28 اکتوبر کو مقرر ہے، جس میں عدالت نے علی امین گنڈا پور کو ہر صورت پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ کیس علی امین گنڈا پور کے لیے ایک اور قانونی مشکل بن کر سامنے آیا ہے، جو حالیہ مہینوں میں متعدد مقدمات اور قانونی چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، خاص طور پر پی ٹی آئی کے خلاف جاری سیاسی اور عدالتی دباؤ کے تناظر میں۔