سعودی عرب کا پاک، افغان معاہدے کا خیر مقدم، امن کے لیے بھرپور حمایت کا اعلان

سعودی عرب کا پاک، افغان معاہدے کا خیر مقدم، امن کے لیے بھرپور حمایت کا اعلان

سعودی عرب نے پاکستان اور افغانستان کے مابین حالیہ سرحدی کشیدگی کے خاتمے کے لیے طے پانے والے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے خطے میں امن و استحکام کے فروغ کی جانب ایک ’مثبت قدم‘ قرار دیا ہے۔

سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت دونوں ممالک کے درمیان فوری جنگ بندی اور مستقل امن کے قیام کے لیے طے پائے گئے میکانزم کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اہم شعبوں میں یادداشتوں پر دستخط کیے، دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کا بھی عزم

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب نہ صرف علاقائی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایسے تمام اقدامات اور کوششوں کی حمایت کرتا ہے جو خطے میں امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لیے کی جائیں۔ سعودی وزارتِ خارجہ نے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد پر جاری کشیدگی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرے گا اور دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا باعث بنے گا۔

بیان میں اس امر کی طرف بھی اشارہ کیا گیا کہ بین الاقوامی برادری، بشمول سعودی عرب، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی حدود کو تسلیم کرتی ہے، اور سرحدی معاملات پر امن مذاکرات کو ہی مسئلے کا واحد حل سمجھتی ہے۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حالیہ ہفتوں کے دوران پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی جھڑپوں، خاص طور پر چمن-اسپین بولدک سرحدی گزرگاہ پر، کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ دونوں ممالک کے حکام کے درمیان بیک چینل سفارت کاری اور مذاکرات کے بعد حال ہی میں ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کا مقصد فریقین کے درمیان غلط فہمیوں کا ازالہ، سرحدی تعاون کا فروغ، اور باہمی اعتماد کی فضا کو بحال کرنا ہے۔

سعودی عرب، جو طویل عرصے سے امت مسلمہ کے مسائل میں ثالثی اور امن پسندی کے کردار کے لیے جانا جاتا ہے، نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ خطے میں کسی بھی قسم کی کشیدگی کے بجائے تعاون، استحکام اور ترقی کے حامی اقدامات کو ترجیح دیتا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان انسداد کرپشن ، منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات کی واپسی کا تاریخی معاہدہ

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی اس حمایت سے نہ صرف فریقین کو اعتماد سازی میں مدد ملے گی بلکہ عالمی برادری کے دیگر ارکان بھی اس معاہدے کو سنجیدگی سے لیں گے، جس سے خطے میں دیرپا امن قائم کرنے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان 2,600 کلومیٹر طویل سرحد (ڈیورنڈ لائن) ایک عرصے سے تنازعات کا باعث رہی ہے۔ سرحد پر اکثر اوقات کشیدگی، فائرنگ کے واقعات اور سرحدی گزرگاہوں کی بندش جیسے مسائل سامنے آتے رہے ہیں، جن کا براہ راست اثر دونوں ممالک کے عوام، خاص طور پر سرحدی علاقوں میں رہنے والے افراد پر پڑتا ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے اس معاہدے کی حمایت اور خیر مقدم، نہ صرف سفارتی طور پر اہم ہے بلکہ یہ ایک مضبوط پیغام بھی ہے کہ اسلامی ممالک باہمی تنازعات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کے حامی ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان اور افغانستان اس معاہدے کو کس حد تک مؤثر اور دیرپا بنا پاتے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *