امریکا کا ایرانی تنصیبات پر حملہ، پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی خبر یں جھوٹ نکلیں

امریکا کا ایرانی تنصیبات پر حملہ، پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی خبر یں جھوٹ نکلیں

امریکا کی جانب سے ایران کے اٹیمی تنصیبات پر حملے  کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی خبریں جھوٹ نکلیں ۔

امریکا کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد سوشل میڈیا پریہ خبر گردش کرنے لگی کہ پاکستانی فوج  نے امریکا کو بمباری اور سب میرینز حملے کے لیے اپنی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے جو کہ سراسر پراپیگنڈا نکلا ۔

جس کے بعد پاکستان کے  سرکاری ٹی وی نے اس خبر کو بے بنیاد اور من گھڑت پراپیگنڈا قرار دیتے اس خبر کی تردید کی ہے ۔

واضح رہے کہ  امریکا نے ایران کی 3 جوہری تنصیبات پر حملہ کر دیا، فردو، نطنز اوراصفہان میں جوہری اہداف پر بم برسا دیے ہیں ۔

فیکٹ چیک : اسرائیل ایران جنگ کے حوالے سے اہم حقائق اور پاکستان کا اُصولی موقف

مشرقِ وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی نے نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے امن و استحکام کے لیے ایک نیا خطرہ پیدا کر دیا ہے،  ایسے میں افواہوں، پروپیگنڈے اور جھوٹے بیانیوں کا پھیلاؤ بھی شدت اختیار کر چکا ہے، جن میں پاکستان کے کردار اور پالیسی کو لے کر مختلف گمراہ کن دعوے سامنے آ رہے ہیں۔

اس تناظر میں یہ ضروری ہے کہ زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان کے مؤقف اور کردار کی درست تصویر پیش کی جائے۔

پاکستان نہ صرف خطے میں امن کا حامی ہے بلکہ غیر جانبدار سفارت کاری اور اصولی موقف کی بنیاد پر بین الاقوامی قانون اور خودمختاری کے احترام کو اولین ترجیح دیتا ہے۔

یہاں ہم مختصراً چند اہم حقائق کا جائزہ لیں گے اور واضح کریں گے کہ پاکستان کا ایران-اسرائیل تنازعے میں کیا کردار رہا اور اس کا اصولی مؤقف کیاہے ۔

پاکستان نے امریکہ یا اسرائیل کو ایران کے خلاف  کسی بھی حملے  کے لیے  اپنی فضائی حدود، زمینی یا بحری جگہ استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی اور نا ہی دے گا

پاکستان نے 21/22 جون کی رات ایرانی جوہری تنصیبات پر کیے گئے امریکی حملے کی مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ نے اس حوالے سے  واضح بیان  بھی جاری کیا ہے

پاکستان نے مختلف بین الاقوامی فورمز پر ایران پر اسرائیلی حملوں کی بارہا اور انتہائی واضح اور دلیری کے ساتھ مذمت کی ہے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کی مکمل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان کیجانب سے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت

پاکستان کسی دوسرے کی جنگ، کسی بلاک  کی سیاست اور دوسرے ملک کے فوجی تنازعات میں حصہ نہیں لے گا اور نہ ہی اس کا حصہ بنے گا۔

پاکستان کا پہلے دن سے ایک اصولی موقف ہے۔ ایران کو اپنے دفاع کے تمام حقوق حاصل ہیں اور پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا.

پاکستان نے ہمیشہ تمام متعلقہ فریقین اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فعال روابط قائم کیے ہیں اور کرتا رہے گا تاکہ جلد از جلد جارحیت کا خاتمہ ممکن ہو اور باہمی بات چیت اور ڈائیلاگ سے امن کو موقع دیا جا سکے ،  ایسا امن جو پائیدار، باعزت اور باہمی طور پر قابل قبول شرائط پر مبنی ہو، اس کا مقصد کشیدگی میں اضافے اور اس کے نتیجے میں خطے میں عدم استحکام جیسے سنگین خطرات سے بچنا ہے۔

پاکستان کا ماننا ہے کہ ہر تنازعہ کا اختتام بالآخر بات چیت اور روابط کے ذریعے ہی ممکن ہوتا ہے اور اس کے لیے یہ تمام فریقین کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ تاخیر کی بجائے بروقت کوئی پُر امن حل تلاش کریں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *