وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان بات چیت ناگزیر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیاست میں مکالمہ ہی مسائل کے حل کا واحد راستہ ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعا ت و نشریات عطا اللہ تارڑ نے نجی ٹی وی کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ’شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری بھی سیاسی لوگ ہیں، اور سیاست میں بات چیت ہونی چاہیے۔‘
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو تعاون کی پیشکش کی ہے تاکہ صوبے کے عوامی مسائل کے حل میں وفاق اور صوبہ مل کر کام کر سکیں۔
وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ ’سیاست کرنا سب کا حق ہے، لیکن صرف بیانات دینے سے بات نہیں بنتی۔ اگر صوبے کے مسائل پر بات کرنی ہے تو سنجیدگی کے ساتھ بات چیت کے دروازے کھلے رکھنا ہوں گے۔‘ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے معاملات پر نظر رکھنا صوبائی حکومت کی آئینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔
خیبرپختونخوا کے وزرا کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ’ریڈیو پاکستان کے واقعے کی انکوائری کی بات کرکے وہ ابہام پیدا کرنا چاہتے ہیں۔‘ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ معاملہ ’کریمنل کیس‘ ہے اور ’ایسے کیسز میں انکوائری کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔‘
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت آزادیِ اظہار پر یقین رکھتی ہے، لیکن قانون کی عملداری سب کے لیے یکساں ہوگی۔ انہوں نے زور دیا کہ سیاسی اختلاف رائے جمہوری عمل کا حصہ ہے، تاہم ذاتی یا ادارہ جاتی حملے کسی طور قابلِ قبول نہیں ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے اپوزیشن جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ سنجیدگی سے ملکی مفاد میں سیاست کرنا چاہتے ہیں تو بات چیت سے گریز کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دروازے کھلے ہیں، لیکن مذاکرات صرف اصولوں اور آئین کے دائرے میں ہی ہوں گے۔