برائلر گوشت کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور مارکیٹ میں فی کلو قیمت 29 روپے اضافے کے بعد 453 روپے تک جا پہنچی ہے۔
مرغی بھی اب غریب کی پہنچ سے باہر ، گزشتہ دو دنوں کے دوران برائلر گوشت مجموعی طور پر 58 روپے فی کلو مہنگا ہو چکا ہے، جس کے باعث شہریوں کے لیے مرغی کا گوشت خریدنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
فارم سطح پر زندہ برائلر کا ریٹ 285 روپے فی کلو مقرر کیا گیا ہے، جبکہ ریٹیل مارکیٹ میں یہ قیمت 313 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔
دوسری جانب فارمی انڈوں کی قیمت میں بھی 2 روپے فی درجن اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد انڈے 329 روپے فی درجن میں فروخت ہو رہے ہیں۔
انڈوں کی برآمدات میں تاریخی اضافہ
قیمتوں میں اضافے کے باوجود پاکستان کی انڈا برآمدی صنعت کے لیے خوشخبری یہ ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار امریکا کو انڈوں کی ایکسپورٹ شروع ہو گئی ہے۔
محکمہ قرنطینہ حیوانیات کے مطابق، یکم جولائی 2025 سے اب تک امریکا کو 18 لاکھ 99 ہزار 240 درجن انڈے برآمد کیے جا چکے ہیں، جن کی مجموعی مالیت 2.37 ملین امریکی ڈالر ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2024-25 کے دوران پاکستان سے مجموعی طور پر 18.25 ملین امریکی ڈالر کے انڈے برآمد کیے گئے، جو گزشتہ مالی سال 2023-24 کے 14 ملین ڈالر کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
برآمدی منڈیاں اور آمدنی
پاکستان سے انڈوں کی برآمد صرف امریکا تک محدود نہیں بلکہ متحدہ عرب امارات، بحرین، ہانگ کانگ، کویت، قطر، سومالیہ اور افغانستان سمیت کئی دیگر ممالک کو بھی انڈے بھیجے جا رہے ہیں۔
محکمہ قرنطینہ حیوانیات کے مطابق:
متحدہ عرب امارات کو 17.22 ملین ڈالر مالیت کے انڈے برآمد کیے گئے۔
ہانگ کانگ کو 5.44 لاکھ ڈالر،
بحرین کو 3.29 لاکھ ڈالر،
کویت کو 3.16 لاکھ ڈالر،
صومالیہ کو 2.41 لاکھ ڈالر،
افغانستان کو 1.07 ملین ڈالر مالیت کے انڈے بھیجے گئے۔
مزید برآں، مالی سال 2024-25 کے دوران پاکستان نے 1,169 میٹرک ٹن انڈے محلول (Liquid Eggs) کی شکل میں بھی ایکسپورٹ کیے، جن کی مالیت 26 لاکھ 12 ہزار 930 امریکی ڈالر رہی۔
ماہرین کے مطابق انڈوں کی برآمدات میں اس نمایاں اضافے کو پاکستان کے زرعی اور لائیو اسٹاک سیکٹر کے لیے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ عمل نہ صرف زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کرے گا بلکہ دیہی معیشت اور پولٹری انڈسٹری کو بھی مضبوط بنائے گا۔
دوسری جانب، مقامی منڈی میں برائلر گوشت اور انڈوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے عام صارف کو شدید متاثر کیا ہے ، شہریوں کا کہنا ہے کہ گوشت اور انڈے جیسی بنیادی غذائیں اب متوسط طبقے کی پہنچ سے بھی باہر ہو چکی ہیں۔
معاشی ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پولٹری سیکٹر میں قیمتوں کے استحکام کے لیے اقدامات کرے، تاکہ ایک طرف برآمدات کا تسلسل برقرار رہے اور دوسری طرف مقامی صارفین پر مہنگائی کا دباؤ کم کیا جا سکے۔