پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے حال ہی میں وفاقی دارالحکومت میں مختلف مقامات پر گاڑیوں کے معائنے کے دوران تشویشناک نتائج رپورٹ کیے ہیں۔
جانچ کے مطابق تقریباً بیس فیصد گاڑیاں ماحولیاتی معیار کی خلاف ورزی کر رہی ہیں جو شہری ہوا کی آلودگی میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔
ماہرین نے بتایا ہے کہ ڈیزل پر چلنے والی پرانی گاڑیاں فضائی آلودگی کے سب سے بڑے ذرائع میں شامل ہیں وزارت موسمیاتی تبدیلی کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز میں گاڑیوں کے دھوئیں اور شور کی شدت بڑھ رہی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں :پنجاب : فضائی آلودگی میں تشویشناک اضافہ، لاہور بدستور آلودہ ترین فہرست میں موجود
ہر پانچ میں سے ایک گاڑی مقررہ ماحولیاتی حدود سے تجاوز کر کے خطرناک مقدار میں دھواں خارج کر رہی ہے اس ضمن میں پاک ای پی اے اور اسلام آباد ٹریفک پولیس نے سیکٹر آئی الیون اور سرینگر ہائی وے پر مشترکہ معائنہ کیا جس میں سوگاڑیاں چیک کی گئیں۔
معائنہ کے نتائج کے مطا بق گاڑیوں کے ڈرائیورز کو جرمانہ کیا گیا جبکہ تین گاڑیاں جو انتہائی آلودگی پیدا کر رہی تھیں انہیں عارضی طور پر بند کر دیا گیاایجنسی کے حکام نے اس ضمن میں سفارش کی ہے کہ ڈیزل گاڑیوں کے معائنے اور دیکھ بھال کے عمل کو مزید سخت بنایا جائے تاکہ فضائی آلودگی پر قابو پایا جاسکے۔
یہ خبربھی پڑھیں :اسلام آباد میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے جامع وہیکلز ایمیشن کنٹرول پلان متعارف
پاک ای پی اے نے زور دیا ہے کہ گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ کے نظام میں بھی اصلاحات کی ضرورت ہ، تاکہ صرف اہل گاڑیاں ہی سڑکوں پر چلیں اور شہری ہوا کی صفائی کو یقینی بنایا جا سکےماہرین کے مطابق اگر پرانی اور غیر معیاری گاڑیوں کی جانچ اور معائنہ سخت نہ کیا گیا تو نہ صرف ہوا کی آلودگی بڑھے گی ۔