وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت اب بھی پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کوسٹ گارڈ نے بھارت کے لیے جاسوسی کرنے والے ایک ملاح کو گرفتار کیا، جس نے بھارتی ایجنسیوں کے ہاتھوں استعمال ہونے کی تمام کہانی دنیا کے سامنے بیان کر دی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان نے انتھک محنت اور کوششوں سے سفارتی محاذ پر نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے سفارتی میدان میں خدمات انجام دینے والوں کی قربانیاں اور کارکردگی ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے، مگر آج دنیا پاکستان کی کامیابیوں کی معترف ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان پر دہشتگردی کو فروغ دینے کا الزام جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کے فوراً بعد بھارت نے پاکستان پر الزام عائد کیا، حالانکہ پاکستان خود دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ دنیا تسلیم کرتی ہے کہ پاکستان کی فارن سروس دنیا کی بہترین سفارتی سروسز میں سے ایک ہے، اور ہمارے افسران نے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے بھارت کو پہلگام واقعے پر آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی، جس کی حمایت دوست ممالک نے بھی کی۔ عطا تارڑ نے کہا کہ جب پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو ہماری مسلح افواج نے مؤثر اور منہ توڑ جواب دیا۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں قوم نے فتح حاصل کی، جبکہ معرکہ حق میں پاک فضائیہ کا کردار سنہری حروف میں لکھے جانے کے قابل ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ بھارتی میڈیا جھوٹے پروپیگنڈے کا سہارا لے رہا تھا، تاہم پاکستان میں ذمہ دارانہ رپورٹنگ نے دنیا کی توجہ حاصل کی۔ ان کے مطابق معرکہ حق میں کامیابی کے بعد ہر پاکستانی کا سر فخر سے بلند ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بیانیے کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہمارا بیانیہ ایک مضبوط اور سچائی پر مبنی جواب ہے، جس نے بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ وزیراعظم کے حالیہ دورہ سعودی عرب میں معاشی اسٹریٹجک فریم ورک کا اجرا ایک بڑی پیشرفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمارا ہدف ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ ہے۔ وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ مضبوط تعلقات اور پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے تجارت کا فروغ ہماری ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے معیشت کے میدان میں نئی بلندیوں کو چھونا ہے اور دوست ممالک کے ساتھ اقتصادی و تجارتی روابط مزید مضبوط بنانے ہیں۔