ایران نے امریکا کی تجویز کردہ جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کردی ہے، جس کی تصدیق ایک سینئر ایرانی عہدیدار نے بھی کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے نے رائٹرز کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ سینئر ایرانی عہدیدار نے کہا ہے کہ ایران قطر کی ثالثی میں اسرائیل کے ساتھ امریکی تجویز کردہ جنگ بندی پر رضامند ہے۔
ایک اعلیٰ ایرانی عہدیدار نے خبر رساں ادارے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایران نے قطر کی ثالثی اور امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرلیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ اور نائب صدر وینس نے جنگ بندی پر امیر قطر سے مشاورت کی، ٹرمپ اور وینس نے اسرائیل ایران جنگ بندی کی تجویز پر قطری امیر سے بات کی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم اور سعودی سفیر کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملے پر شدید تشویش کا اظہار
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے امیر قطر کو بتایا کہ اسرائیل جنگ بندی کے لئے متفق ہے، جس کے بعدقطر کے امیر شیخ محمد بن عبدالرحمٰن نے ٹیلی فون پر ایرانی حکام سے رابطہ کیا، جس میں انہوں نے امریکہ کی جانب سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز پر ایران کی رضامندی حاصل کی۔
یاد رہے کہ کچھ دیر قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے اور دونوں ممالک باقاعدہ جنگ کے خاتمے کا اعلان کرینگے۔
مزید پڑھیں: ایرانی وزیر خارجہ کا صدر ٹرمپ کے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے دعوے پر ردعمل سامنے آگیا
یہ بات انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہی، اپنے پیغام میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ تمام لوگوں کو مبارک ہو، اسرائیل اور ایران کے درمیان مکمل اور جامع جنگ بندی پر مکمل اتفاق ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تقریباً 6 گھنٹے بعد اسرائیل اور ایران اپنی جاری آخری کارروائیاں مکمل کرلیں گے، یہ جنگ بندی 12 گھنٹوں کیلئے ہوگی اور پھر جنگ کو ختم تصور کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ایران نے امریکی حملے کا جواب دیتے ہوئے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر میزائلوں سے حملہ کیا۔
مزید پڑھیں: ایران اور اسرائیل نے مکمل جنگ بندی پر اتفاق کرلیا ہے: صدر ٹرمپ