پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہو گیا۔ دونوں فریقین کے درمیان یہ مذاکرات پانچ گھنٹے سے زائد جاری رہے۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پاکستان اور افغانستان نے اپنے اپنے خدشات اور شکایات ایک دوسرے کے سامنے رکھے۔ قطری حکام کی موجودگی میں دونوں ممالک کے نمائندوں نے اپنے مؤقف تفصیل سے پیش کیے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے موقف اختیار کیا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور حافظ گل بہادر گروپ افغانستان سے کارروائیاں کرتے ہیں۔ پاکستان نے یہ بھی مؤقف اپنایا کہ افغان جنگجو پاکستانی جنگجوؤں کے شانہ بشانہ پاکستان آتے ہیں۔
دوسری جانب افغان حکام نے ذرائع کے مطابق کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور حافظ گل بہادر گروپ دراصل پاکستان میں موجود ہیں۔ افغان طالبان کا مؤقف تھا کہ افغان جنگجو ذاتی حیثیت میں پاکستان لڑنے کے لیے آتے ہیں اور افغان طالبان ان کی سرپرستی نہیں کرتے۔
پاکستانی وفد نے مؤقف اختیار کیا کہ ہمارے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ جنگجو افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوتے ہیں، جبکہ پاکستانی شہریوں کو افغانستان سے بھتے کی کالز موصول ہوتی ہیں۔