عائشہ حبیب اسپیس اسٹڈیز پروگرام کے لیے منتخب ہونے والی پہلی پاکستانی بن گئیں

عائشہ حبیب  اسپیس اسٹڈیز پروگرام کے لیے منتخب ہونے والی پہلی پاکستانی بن گئیں

ویب ڈیسک۔ منڈی بہاؤالدین سے تعلق رکھنے والی باصلاحیت نوجوان خاتون، عائشہ حبیب نے پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کر دیا ہے۔ وہ اسپیس اسٹڈیز پروگرام (SSP) 2025 کے لیے منتخب ہونے والی پہلی پاکستانی بن گئی ہیں۔

عائشہ حبیب نے بیکن ہاؤس اسکول سسٹم میں تعلیم حاصل کی اور اب وہ جاپان میں موجود ہیں، جہاں اس سال یہ انتہائی معتبر پروگرام جاری ہے۔ تقریباً ایک ہفتہ قبل انہوں نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی تھی۔

اسپیس اسٹڈیز پروگرام انٹرنیشنل اسپیس یونیورسٹی (ISU) کا ایک عالمی سطح پر تسلیم شدہ اور باوقار تعلیمی منصوبہ ہے، جو ہر سال جون سے اگست کے دوران دنیا کے مختلف ممالک میں منعقد ہوتا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی سے وابستہ افراد کو ایک جامع، کثیرالجہتی اور عملی بنیاد فراہم کرنا ہے۔

آٹھ ہفتے کے اس پروگرام میں عائشہ حبیب اب دنیا بھر کے سائنس دانوں، انجینئرز، محققین اور خلائی ٹیکنالوجی سے وابستہ ماہرین کے ساتھ شامل ہو کر ایرو اسپیس، سیٹلائٹ سسٹمز، سیاروی تحقیق، خلائی پالیسی اور دیگر اہم شعبہ جات میں گہری تعلیم حاصل کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی سے پہلے پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کی شرط رکھی، جسے بھارت نے تسلیم کیا: سینئر صحافی شاہد میتلا

اسپیس اسٹڈیز پروگرام نہ صرف مختلف خلائی شعبوں میں کورسز فراہم کرتا ہے بلکہ ورکشاپس اور پیشہ ورانہ دوروں کے ذریعے عملی تجربہ بھی فراہم کرتا ہے۔ 1988 سے شروع ہونے والے اس پروگرام کا مقصد دنیا بھر کے شرکاء کو عالمی خلائی سرگرمیوں کے بارے میں ایک وسیع تناظر دینا ہے۔

عائشہ حبیب کی یہ شاندار کامیابی پاکستان کے لیے باعثِ فخر ہے اور نوجوان نسل کے لیے ایک روشن مثال بھی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *