پشاور (عرفان خان) پی ٹی آئی کا 11سالہ اقتدار،خیبر پختونخوا709ارب روپے کا مقروض صوبہ بن گیا۔
خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی 11 سالہ دور اقتدار میں صوبے پر مجموعی قرضوں کا بوجھ 709 ارب 61 کروڑ روپے تک پہنچ گیا جبکہ صوبائی حکومت کے 6 ماہ کے دوران قرضوں کے اس حجم میں 4 فیصد سے زائد مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور صرف 6 ماہ کے دوران 30 ارب 83 کروڑ روپے کا قرض حاصل کیا جا چکا ہے جبکہ نامکمل پشاور بی آر ٹی کی لاگت 124 ارب روپے سے تجاوز کر گئی۔
قرضوں پر چلنے والی خیبرپختونخوا حکومت نے مالی سال2024-25ء کے دوران صرف ایک منصوبے کیلئے ایشیائی ترقیاتی بنک کیساتھ 91 ارب 44 کروڑ50 لاکھ روپے قرض معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔
محکمہ خزانہ کی دستاویزات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت اس وقت 100 مختلف منصوبوں کیلئے بین الاقوامی اداروں سے قرض حاصل کر رہی ہے جس میں 69 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں اور ان قرضوں کی ا دائیگی شروع ہو چکی ہے جبکہ 31 منصوبے زیر تعمیر ہے۔
رواں مالی سال2024-25ء کے دوران خیبر پختو نخوا قرضوں کی ادائیگی کی مد میں 23 ارب 94 کروڑ روپے ادا کر چکی ہے جس میں 8 ارب روپے سود کی مد میں ادائیگی بھی شامل ہے۔
ان قرضہ جات میں 44 ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایشیائی ترقیاتی بنک سے سب سے زیادہ 321 ارب 71 کروڑ 90 لاکھ روپے قرض لئے گئے ہیں۔
انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایجنسی سے44 ترقیاتی منصوبوں کیلئے 296 ارب 14 کروڑ 40 لاکھ روپے، جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی ایک منصوبہ کیلئے 24 ارب 57 کروڑ90 لاکھ روپے، انٹرنیشنل بنک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ سے 2 منصوبوں کیلئے 78 کروڑ 20 لاکھ روپے، جرمنی سے2 منصوبوں کیلئے 48 کروڑ 50 لاکھ روپے، انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچر ڈویلپمنٹ سے 4 منصوبوں کیلئے 3 ارب 42 کروڑ 90 لاکھ روپے، ایجنسی فرانسیز ڈویلپمنٹ سے ایک منصوبہ کیلئے 40 ارب11 کروڑ روپے اور ایشیا انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ بنک سے 2 منصوبوں کیلئے 22 ارب 36 کروڑ 10 لاکھ روپے کا قرض لیا جا چکا ہے۔
دستاویزات کے مطابق حاصل قرضہ جات میں سب سے زیادہ ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن کیلئے 216 ارب 2 کروڑ 30 لاکھ روپے کا قرض حاصل کیا گیا ہے جس میں نامکمل پشاور بی آر ٹی کیلئے 124 ارب 76 کروڑ 80 لاکھ روپے کا قرض بھی شامل ہے۔