بی جے پی کا جھنڈا صرف برتن صاف کرنے والا کپڑا ہے، ادھو ٹھاکرے کی سخت تنقید

بی جے پی کا جھنڈا صرف برتن صاف کرنے والا کپڑا ہے، ادھو ٹھاکرے کی سخت تنقید

ویب ڈیسک۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب بی جے پی “ایک آئین، ایک نشان اور ایک وزیر اعظم” کی بات کرتی ہے، تو اُسے یاد رکھنا چاہیے کہ ایک نشان صرف ترنگا (بھارتی قومی پرچم) ہے، بی جے پی کا جھنڈا نہیں، جو محض برتن صاف کرنے والے کپڑے کے مترادف ہے۔

آزاد ریسرچ کے مطابق ادھو ٹھاکرے کے اس تیز و تند بیان کو محض سیاسی تھیٹر نہیں بلکہ ہندو قوم پرست حلقوں کے اندرونی اختلافات کی گہری علامت قرار دیا جا رہا ہے۔ نریندر مودی کی تشکیل کردہ ہندوتوا نظریے، جو کبھی مختلف قدامت پسند قوتوں کو متحد کرتا تھا، اب اس میں واضح دراڑیں پڑتی نظر آ رہی ہیں۔

ریسرچ کے مطابق اب خود سخت گیر ہندو قوم پرست اور بی جے پی کے روایتی اتحادی بھی پارٹی کی ساکھ اور افادیت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر بار بار کی سفارتی ناکامیاں، اور بھارت کو ایک سنجیدہ عالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے میں ناکامی نے بی جے پی کی ناقابل شکست سمجھی جانے والی شبیہ کو نقصان پہنچایا ہے۔ پاکستان کے ہاتھوں حالیہ شدید سفارتی اور عسکری نقصان، اور اس کے بعد ہونے والی عالمی سطح پر تنہائی نے بھارتی عوام کو مودی حکومت کی اہلیت اور کارکردگی پر سنجیدگی سے غور کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی سے پہلے پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کی شرط رکھی، جسے بھارت نے تسلیم کیا: سینئر صحافی شاہد میتلا

آزاد ریسرچ کے مطابق جب شیو سینا جیسے سابق اتحادی بی جے پی کے دعووں کو سرِعام مذاق بنا دیں تو یہ بی جے پی کی سیاسی اخلاقی ساکھ کے لیے ایک سنگین بحران کی علامت بن جاتا ہے۔ “ایک قوم، ایک نشان، ایک رہنما” جیسے نعروں اور موجودہ زمینی حقائق ، جس میں حکمتِ عملی کی ناکامیاں اور داخلی تقسیمیں شامل ہیں، کے درمیان فرق کبھی اتنا نمایاں نہیں رہا۔

یہ صورتحال اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ بی جے پی کی بالادستی حتمی نہیں اور ہندوتوا کا نظریہ خود اپنی داخلی تضادات اور ناکامیوں کے بوجھ تلے کمزور پڑ رہا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *