ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے سابق چیئرمین ایف بی آر سید محمد شبر زیدی کے خلاف 16 ارب روپے سے زائد خلافِ ضابطہ انکم ٹیکس ری فنڈ جاری کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا۔
ایف آئی آر کے مطابق جن کمپنیوں کو ری فنڈز دیے گئے، وہ شبر زیدی کی نجی فرم کی کلائنٹس بھی تھیں اور ان میں تین بینک، دو سیمنٹ ساز کمپنیاں اور ایک کیمیکل کمپنی شامل ہیں۔
دستاویز کے مطابق شبر زیدی نے بطور چیئرمین ایف بی آر اپنے ماتحت اہلکاروں کی ملی بھگت سے غیرمجاز ادائیگیاں مئی 2019 سے جنوری 2021 کے دوران کیں۔
ایف آئی اے نے 29 اکتوبر کو درج ایف آئی آر میں سید محمد شبر زیدی، ایف بی آر کے بعض اہلکاروں اور بینک انتظامیہ کو بھی نامزد کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے مقدمے میں سرکاری خزانے کو اربوں روپے کے نقصان کا الزام عائد کیا ہے جبکہ شواہد کی بنیاد پر مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔