پشاور سے سینیٹ کی خالی نشست پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے غیر حتمی نتائج کے مطابق حکومتی امیدوار خرم ذیشان واضح برتری کے ساتھ کامیاب ہوگئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق خرم ذیشان نے 91 ووٹ حاصل کیے جبکہ اپوزیشن اتحاد کے امیدوار تاج محمد آفریدی صرف 45 ووٹ لے سکے۔
انتخابی عمل صوبائی اسمبلی کے ہال میں منعقد ہوا، جہاں کل 137 اراکین اسمبلی نے اپنے ووٹ کاسٹ کیے۔ ووٹنگ کا عمل پُرامن انداز میں مکمل ہوا اور گنتی کے دوران کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
یہ نشست سابق سینیٹر شبلی فراز کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔ شبلی فراز کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اثاثے ظاہر نہ کرنے کے الزام میں نااہل قرار دیا تھا۔ ان کی نااہلی کے بعد یہ نشست خالی ہونے پر ضمنی انتخاب کا انعقاد کیا گیا۔
غیر حتمی نتائج کے اعلان کے بعد حکومتی اراکین اسمبلی اور کارکنان نے خرم ذیشان کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا اور انہیں مبارکباد پیش کی۔ پارٹی رہنماؤں نے اس جیت کو حکومت پر عوام اور اراکین اسمبلی کے اعتماد کا مظہر قرار دیا۔
دوسری جانب اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں نے نتائج پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انتخابی عمل اور حتمی نتائج کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اپنا اگلا لائحہ عمل طے کریں گے۔ اپوزیشن جماعتوں کا مؤقف ہے کہ وہ انتخابی شفافیت سے متعلق اپنے تحفظات کو الیکشن کمیشن کے سامنے بھی اٹھائیں گی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق نتائج غیر حتمی ہیں اور باضابطہ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد حتمی قرار دیے جائیں گے۔