امام مسجد کی رجسٹریشن اور وظائف کی ادائیگی سے متعلق اہم خبر

امام مسجد کی رجسٹریشن اور وظائف کی ادائیگی سے متعلق اہم خبر

پنجاب میں مساجد کے نظم و نسق کو مزید مؤثر بنانے کے لیے مقامی معززین پر مشتمل نئی مسجد مینجمنٹ کمیٹیوں کی تشکیل پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں آئمہ کرام کے وظائف کی فوری ادائیگی یقینی بنانے کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔

اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے میں امن و امان کے قیام کے لیے ریاست، علما اور معززین ایک صف میں کھڑے ہیں۔ حکومت پنجاب نے مساجد کے نظام کو عوامی امانت قرار دیتے ہوئے انتظامی ڈھانچے میں شفافیت اور شمولیت کو ترجیح دی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب میں آئمہ کرام کی رجسٹریشن کے لیے فارم کی تیاری آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔

حکومت نے ہر تحصیل آفس میں خصوصی کاؤنٹر قائم کیے ہیں تاکہ آئمہ کرام کو وظائف کے لیے فارم مینوئل اور ڈیجیٹل دونوں شکلوں میں جمع کرانے کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ وظائف کی ادائیگی کا عمل آئندہ چند ہفتوں میں شروع کر دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں مسجد جُمکران پر سرخ پرچم لہرا دیا گیا

مزید بتایا گیا کہ اب تک صوبے کے 20 ہزار 863 دینی مدارس کا ڈیٹا مکمل کیا جا چکا ہے، جبکہ 56 ہزار مساجد کی جیو ٹیکنگ اور نمبر شماری کا عمل بھی مکمل ہو گیا ہے۔ محکمہ اوقاف کی زیر نگرانی مساجد میں مذہبی ہم آہنگی، یکجہتی اور بھائی چارے کو فروغ دینے کے لیے اقدامات شروع کیے جا رہے ہیں۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پنجاب بھر میں محکمہ اوقاف کے زیر انتظام 284 مساجد ہیں، جبکہ 47 دیگر مساجد میں مختلف آئمہ کرام امامت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ حکومت نے آئمہ کرام کی دینی و ملی خدمات کے پیش نظر ان کے وظائف میں اضافے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

مزید بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبے میں ریاست کی رٹ قائم رکھنے کے لیے اقدامات تیز کر دیے گئے ہیں۔ افغان شہریوں کو املاک کرایہ پر دینے والے 64 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ افغان باشندوں کے ساتھ کاروباری تعلق ثابت ہونے پر تین فیکٹری مالکان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پنجاب بھر میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی نشاندہی کے لیے 45 ہزار سے زائد مقامات پر چیکنگ کی گئی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *