پاکستان کے معروف رئیل اسٹیٹ ٹائیکون ملک ریاض کے زیرِ ملکیت ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم ’نُقطہ‘ نے مالی بحران کے باعث کم از کم 40 ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اچانک اتنی بڑی تعداد میں ملازمین کی برطرفی سے ادارے کے اندر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نُقطہ نے اپنے آغاز کے دوران کئی ملازمین کو بھاری تنخواہوں پر بھرتی کیا تھا، تاہم بڑھتے ہوئے مالی دباؤ کے باعث انتظامیہ کو یہ سخت فیصلہ کرنا پڑا ہے۔
ادارے کے اندرونی ذرائع نے تصدیق کی کہ یہ فیصلہ نُقطہ میں جاری تنظیمی ازسرنو ترتیب (ری اسٹرکچرنگ) کا حصہ ہے، جو مالی مشکلات کے باعث ضروری ہوگیا تھا۔ اس افسوسناک خبر کا اعلان آج نُقطہ کے صدر کامران خان نے ادارے کی ایک میٹنگ میں کیا۔
میڈیا کو موصول ایک اندرونی دستاویز میں ملازمین سے کہا گیا ہے کہ، ’نُقطہ‘ میں حالیہ تنظیمی تبدیلیوں کے پیش نظر ہم نے اپنے پاکستان کے ورک فورس کو کم کرنے کا مشکل فیصلہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں 37 ساتھی متاثر ہوں گے۔‘
دستاویز میں مزید کہا گیا کہ یہ فیصلہ اجلت میں نہیں لیا گیا بلکہ ادارے کی طویل المدتی پائیداری اور وژن کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری تھا۔‘ یہ ہمارے لیے ایک انتہائی مشکل قدم ہے، مگر یہ نُقطہ کو خطے کا سب سے بااثر ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کے عزم کے تحت کیا گیا ہے۔‘
انتظامیہ نے اپنے فارغ کیے گئے ساتھیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’ ہمارے دل اُن ساتھیوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے نُقطہ کے سفر میں تخلیقی صلاحیت اور انتھک محنت سے حصہ ڈالا۔ ہم ان کے شکر گزار ہیں‘۔
دستاویز کے اختتام پر امید ظاہر کی گئی کہ یہ فیصلہ نُقطہ کے لیے ایک نئے اور بہتر دور کا آغاز ثابت ہوگا۔ ‘ہم اس تبدیلی کے ساتھ ایک روشن مستقبل کی جانب بڑھنا چاہتے ہیں، جہاں ہم دبئی اور پاکستان کے دفاتر سے اپنے ناظرین کے لیے سچائی اور احساس پر مبنی مواد فراہم کرتے رہیں گے۔ ہم اُس دن کے منتظر ہیں جب ہم اپنے ان ساتھیوں کو دوبارہ خوش آمدید کہہ سکیں گے۔‘
واضح رہے کہ نُقطہ، جو بحریہ ٹاؤن کے بانی ملک ریاض کی زیرِ سرپرستی ایک ڈیجیٹل میڈیا کمپنی ہے، پاکستان کے ڈیجیٹل منظرنامے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے ساتھ داخل ہوئی تھی۔ تاہم حالیہ اقتصادی بحران اور اشتہاری آمدن میں کمی کے باعث ادارہ اب اپنی سرگرمیوں میں کمی پر مجبور ہوگیا ہے۔
میڈیا انڈسٹری کے ماہرین کا کہنا ہے کہ نُقطہ کی جانب سے یہ اقدام اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کے شعبوں پر جاری مالی دباؤ شدت اختیار کر چکا ہے جس کے باعث نقطہ اب سٹاف میں کمی اور نئے منصوبوں کی بندش جیسے اقدامات پر مجبور ہوا ہے۔