اسلام آباد، لاہور اور ملک کے بیشتر شہروں میں محکمہ موسمیات نے موسم خشک رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
اتوار کو محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری نئی پیش گوئی کے مطابق اسلام آباد سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں موسم خشک رہے گا، جبکہ شمالی علاقوں جیسے چترال، دیر، سوات اور کوہستان میں مطلع جزوی طور پر ابرآلود رہنے کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے۔
پنجاب کے بڑے شہروں میں فضائی آلودگی کی شدت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ لاہور، گوجرانوالہ، قصور، شیخوپورہ، اوکاڑہ، فیصل آباد اور سیالکوٹ میں شدید اسموگ چھایا ہوا ہے، جبکہ خانیوال، رحیم یار خان، بہاولپور اور ملتان میں بھی فضا میں دھند کی موجودگی برقرار ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ کے زیادہ تر علاقوں میں موسم گرم اور خشک جبکہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں سرد رہنے کا امکان ہے۔
ملک بھر میں درجہ حرارت
درجہ حرارت کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں درجہ حرارت کی صورتحال یوں رہی ہے، لہہ میں درجہ حرارت منفی 3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، اسکردو میں 1 ڈگری سینٹی گریڈ رہا، جبکہ اسلام آباد میں درجہ حرارت 11 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ لاہور میں درجہ حرارت 17 ڈگری سینٹی گریڈ، کراچی میں 23 ڈگری سینٹی گریڈ، پشاور میں 14 ڈگری سینٹی گریڈ اور کوئٹہ میں 9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
ایئر کوالٹی انڈیکس
اسلام آباد میں فضائی معیار مضر صحت قرار دے دیا گیا ہے اور ایئر کوالٹی انڈیکس( اے کیو آئی) 151 تک پہنچ گیا۔ شہریوں کو فضائی آلودگی سے بچاؤ کے لیے ماسک پہننے کی ہدایت کی گئی ہے۔
لاہور سمیت وسطی پنجاب میں فضائی آلودگی کی شدت خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں ’اے کیو آئی‘ درج ذیل ریکارڈ کیا گیا ہے۔
لاہور میں فضائی آلودگی کا اوسط سطح 367 پارٹیکولیٹ میٹرز ریکارڈ کیا گیا، جبکہ شہر کے راوی روڈ علاقے میں یہ سطح 810 تک پہنچ گئی۔ گوجرانوالہ میں ایئر کوالٹی انڈیکس 627 اور فیصل آباد میں 434 ریکارڈ کیا گیا، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ وسطی پنجاب کے شہروں میں فضائی آلودگی شدید سطح تک بڑھ چکی ہے۔
ماہرین نے شہریوں کو ماسک استعمال کرنے اور غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ تحفظ ماحولیات کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسموگ کی شدت میں اضافے کی بنیادی وجوہات ہوا کے کم دباؤ والے زونز اور سرحد پار سے آنے والی آلودہ ہوائیں ہیں۔ خاص طور پر بھارتی پنجاب سے آنے والے دھوئیں اور آلودگی نے لاہور اور وسطی پنجاب کی فضاء میں آلودگی میں اضافہ کیا ہے۔
ترجمان کے مطابق رات اور صبح کے اوقات میں نمی 95 سے 100 فیصد تک پہنچنے کی وجہ سے فضائی آلودگی میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ مزید کہا گیا کہ بھارتی پنجاب اور جنوبی پنجاب سے آنے والے دھوئیں اور گرد آلود ذرات لاہور کی فضاء کو مسلسل متاثر کر رہے ہیں۔
زرعی علاقوں میں کسانوں اور دیہات کی کمیونٹی کو آگاہی دی جا رہی ہے کہ فصل کی باقیات اور منجی نہ جلائیں، جبکہ مساجد میں بھی اعلانات کے ذریعے اس مسئلے پر توجہ دی جا رہی ہے۔ لاہور میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں اسموگ گنز اور بارش کے ذریعے فضائی آلودگی کم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، اور محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں میں فضا میں اسموگ کی شدت میں کمی کا امکان ہے۔
شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ فضائی آلودگی سے بچاؤ کے لیے ماسک استعمال کریں، بچوں، بزرگوں اور بیماری کے شکار افراد کی زیادہ احتیاط کریں، اور غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کریں۔